"بھارت میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران مسلمانوں کی سماجی خدمات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 16:
</ref> اس وبا سے نجات کا راستہ ماہرین نے کووڈ 19 کے [[ویکسین]]وں کو قرار دیا تھا، مگر ملک کی کثیر آبادی کو ویکسین لگوانا بھی ایک بے دشوار امر ثابت ہونے لگا۔<ref>[https://indianexpress.com/article/explained/covid-19-india-second-wave-challenge-ahead-in-vaccinating-india-7310011/ ایک ماہر خصوصی سمجھاتے ہیں کہ بھارت کو ویکسین دینے میں کیا مسائل ہیں]
</ref> اس کے علاوہ علاج کے لیے در کار دوائیں اور ڈرگ جیسے کہ [[ریمڈیسیویر]] اور [[فاوی پیراویر]] کی بھاری کمی دیکھی گئی۔<ref>[https://www.indiatoday.in/cities/delhi/story/covid-19-medicines-short-supply-delhi-surge-cases-1792173-2021-04-18 دہلی میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملوں کے بیچ متعلقہ دواؤں کی سربراہی میں کمی]
</ref> <ref>[https://www.tribuneindia.com/news/punjab/shortage-of-covid-drugs-hits-treatment-in-bathinda-mansa-252004 بھٹنڈا اور مانسا میں کووڈ کی علاج میں کارگر ڈرگوں کی کمی]</ref> اس وبا کی وجہ سے بھارت کو عالمی برادری سے مدد کے لیے دیکھنا پڑا تھا۔ [[2005ء]] سے ملک کا تسلیم شدہ اصول تھا کہ وہ اپنی سبھی [[قدرتی آفت]]وں کو خود ہی دیکھ رہا تھا اور کسی قسم کی مدد نہیں لے رہا تھا، حالاں کہ وہ بہ وقت ضرورت دوسرے ملکوں کی مدد کرتا رہا تھا۔ تاہم کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ملک اس قدر مجبور ہوا کہ اسے دوسرے ملکوں کی مدد لینا پڑا۔<ref>
== نامور مسلمان صنعت کاروں اور مشاہیر کے عطیے ==
|