"احمد علوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← لے کر
5 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 8:
| mother =
| relatives =
| birth_date = 15 [[ستمبر]][[1956ء]]<ref>{{Cite web |url=https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |title=آرکائیو کاپی |access-date=2021-11-24 |تاريخ-الأرشيف=2021-11-24 |مسار-الأرشيف=https://web.archive.org/web/20211124183045/https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |url-status=dead }}</ref>
| birth_place= گلاؤٹھی [[بلندشہر]]، [[یوپی]]، [[انڈیا]]
| native_place =
سطر 20:
| website =
}}
'''احمد علوی''' کی ولادت 20 جنوری 1956ء کو ریاست اترپردیش کے ضلع بلند شہر کے قصبہ گلاؤٹھی جو [[ناطق گلاؤٹھوی|ناطق گلاٹھوی]] کا قصبہ ہے میں پیدا ہوئے۔<ref>{{Cite web |url=https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |title=آرکائیو کاپی |access-date=2021-11-24 |تاريخ-الأرشيف=2021-11-24 |مسار-الأرشيف=https://web.archive.org/web/20211124183045/https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |url-status=dead }}</ref>آپ کے والد محمود علی پولس کانسٹیبل تھے،آزادی کے بعد انھوں نے پولس کی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا،اور کچھ دن گلاؤٹھی میں اپنی زمین پر کاشتکاری کی پھر 1962ء میں میرٹھ منتقل ہو گئے احمدعلوی علوی کی ابتدائی تعلیم و تربیت میرٹھ میں ہی ہوئی۔
 
=== تصانیف ===
سطر 39:
آج کل مزاح گوئی پر صحافیانہ رنگ چھایا ہوا ہے جب تک کسی بڑے آدمی یا پھر کسی بڑے واقعے کا ذکر مزاحیہ قطعے یا شعر میں نہ ہو سامعین میں ہلچل یا تہلکہ نمودار نہیں ہوتا۔ لیکن یہ بدعت نہیں ضرورت ہے اور احمد علوی نے اس ضرورت کی تکمیل میں دل کھول کر حصہ لیا ہے۔ شوخی بھرے مزے مزے کے شعر کہنے میں ان کا دل لگتا ہے اور واہ واہ سننے کے لیے ہمہ تن گوش رہتے ہیں خوش رہنا اور خوشی کے چند لمحے لوگوں میں بانٹنا میرے حساب سے کار خیر ہی نہیں کارِ ثواب بھی ہے۔ ان کی شاعری طمانچوں کی نہیں دبی دبی آنچوں کی شاعری ہے ہنسی ہنسی میں علوی بہت کچھ کہہ جاتے ہیں۔ ان کی مصروفیات بہت ہیں لیکن وہ جانتے ہیں ان میں سب سے اچھی مصروفیت مزاح گوئی ہے علوی کی نظم ’’شیطان کا شکوہ‘‘ پڑھیے اور از راہِ کرم بتائیے کہ یہ کس کا شکوہ ہے اور ہاں مزاح گوئی میں ترقی کی گنجائش زیادہ ہے۔<ref>https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi</ref>
* فاروق ارگلی
احمد علوی کو ظرافت تو جیسے اللہ میاں نے خاص طور پر عطا کی ہے کیونکہ وہ کسی بھی بات میں مضحک سچویشن پیدا کر لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن صرف ہنسنا یا ہنسانا ہی احمد علوی کا ظرافتی مطمح نظر نہیں، ان کی شاعری گد گداداتی ہی نہیں انسانی زندگی کے تلخ حقائق اور نا گزیر مسائل کو لے کر دلوں کو جھنجھوڑتی بھی ہے۔ مزاحیہ شاعر کا بنیادی کام ہنسنا ہنسانا لیکن احمد علوی مزاح سے زیادہ طنز کے شاعر ہیں۔ سماج کا کوئی ایسا کردار ان کے شدید ترین طنز کے وار سے بچ نہیں سکتا جس کی چال سیدھی نہ ہو یا جس کا طرز عمل منفی ہو۔ برجستگی اور بے باکی احمد علوی کی خصوصیت ہے،وہ ایک ماہر نشانے باز کی طرح اپنے شکار پر جھپٹنے کی ہمت رکھتے ہیں،خواہ وہ کتنی ہی بڑی سیاسی شخصیت کیوں نہ ہو پولس ہو،عدلیہ ہو، اگر کچھ غلط نظر آتا ہے تو ضمیر کی تمام تر صداقتوں کے ساتھ ردّ عمل کا اظہار فرضِ منصبی کی طرح ادا کرنے سے قید و بند ہی کیا جان تک کا خطرہ انھیں باز نہیں رکھ سکتا۔ گجرات کے مسلم دشمن وزیر اعلیٰ نریندر مودی پر براہِ راست شاعرانہ حملہ دیکھیے۔<ref>{{Cite web |url=https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |title=آرکائیو کاپی |access-date=2021-11-24 |تاريخ-الأرشيف=2021-11-24 |مسار-الأرشيف=https://web.archive.org/web/20211124183045/https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |url-status=dead }}</ref>
* [[افتخار امام صدیقی]]
غزلوں کا مجموعہ ’’ صفر ‘‘ اور پھر ظریفانہ شاعری کا مجموعہ’’ طمانچے ‘‘ کے بعد اب احمد علوی ایک اور قہقہہ بم دھماکا بہ عنوان ’’ بیوی وہی پیاری ‘‘ ( یہ مجموعہ پین ڈرائیو کے عنوان سے شائع ہو چکا ہے ) سے کرنے والے ہیں۔ سارے علم کے شوہروں کو اب اپنی اپنی ایک یا ایک سے زائد بیویوں کی خیر منانی پڑے گی کہ احمد علوی سے کچھ بعید نہیں کہ وہ کب سنجیدہ ہو جائیں اور کب قہقہہ بن جائیں۔
احمد علوی مزاحیہ ڈرامے بھی لکھتے ہیں اور سنجیدہ سیریل بھی۔ ٹماٹر کے چھینٹے نامی ڈرامے کے سترّ اور اسّی کے دہے میں تقریباً ایک سو شوز ہندوستان اور بیرون ملک میں ہو چکے ہیں اور موصوف ممبئی کے چکروں میں بھی آنے والے ہیں۔ اب تک فیچر فلم ’’ بنگال کی انار کلی ‘‘ ( کہانی مکالمے اور نغمے ) فیچر فلم ’’ کالی رات اماوس کی ‘‘ (نغمے) ٹی وی سیریل ’’جاسوس عمران‘‘ (اسکرین پلے مکالمے )
تو اے شاعر کے عالمی اردو قارئین۔ آ ج کے اس دہشت گردانہ عالمی منظر نامے میں آدمی کے چہرے سے تبسم، مسکراہٹ اور ہنسی غائب کر دینے والے عالمی سیاست دانوں کے خلاف آپ بھی سراپہ احتجاج بن جائیے۔<ref>{{Cite web |url=https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |title=آرکائیو کاپی |access-date=2021-11-24 |تاريخ-الأرشيف=2021-11-24 |مسار-الأرشيف=https://web.archive.org/web/20211124183045/https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |url-status=dead }}</ref>
 
== روابط ==
* https://rekhta.org/poets/ahmad-alvi
* https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi {{wayback|url=https://mail.chunida.com/tanqeed-shairi/ahmed-alvi-ki-shairi |date=20211124183045 }}
* https://www.urdupoint.com/poetry/ahmed-alvi.html