"ایمان بالقدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 70:
دوسری قسم تقدیر مبرم غیرحقیقی ہے، جو عام حالات میں تو طے شدہ ہوتی ہے مگر خاص حالات میں اکابر اولیاء و صالحین کی دعا سے اس میں تبدیلی ممکن ہے۔ اسی نسبت احادیث میں ارشاد ہوتا ہے:
 
{{اقتباس|1۔ {{ٹ}}{{ع}}لَا يُرَدُّ الْقَضَاءِ إِلاَّ الدُّعَاءَ۔الدُّعَاءَ{{ڑ}}{{ن}} <ref>ترمذي، الجامع الصحيح، کتاب القدر، باب ماجاء لا يرد القدر الا الدعاء، رقم : 2139</ref>
 
’’صرف دعا ہی قضا کو ٹالتی ہے۔‘‘}}
 
{{اقتباس|2۔ {{ٹ}}{{ع}}اِنَّ الدُّعَا يَرُدُّ الْقَضَآءَ الْمُبْرَمَ۔الْمُبْرَمَ{{ڑ}}{{ن}} <ref>ديلمي، الفردوس بما ثور الخطاب، 5 : 364، رقم : 8448</ref>
 
’’بے شک دعا قضائے مبرم کو ٹال دیتی ہے۔‘‘}}