"انسانی ارتقاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: == زندگی کی ابتدا == کرہ ارض کی عمر تقریباً پانچ ارب سال ہے ۔ زمین پر زندگی کا آغاز تقریباً تین ارب...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19:
== تیسرا مرحلہ ==
 
تیسرے زمانے کے شروع میں آب و ہوا گرم تھی ۔ گرم خطہ استوا کے دونوں طرف خطہ جدی اور سرطان تک پھیلا ہوا تھا ۔ پہلے نذدیکی زمانے میں ( چھ کروڑ پچاس لاکھ سال قبل تا پانچ کروڑ نوے لاکھ قبل ) آزاد شیر دار جانوروں PRIMATES کی کئی نسلیں پھیلیں تھیں ۔
اسی زمانے میں ( چار کروڑ سال قبل ) ماقبل مانس PROSMIAN مخلوق زمین پر رہتی تھی ۔ اس کے چونتیس دانت تھے ۔ یہ ترقی کر کے مانس نما مخلوق بنی ۔ جسے دوطرفہ مانس AMPHIPITHECUS کہتے ہیں ۔ اس کی جبڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا برما سے ملا ہے ۔ لیکن اس سے زیادہ کوئی اور قابل ذکر ثبوت اس بعد آنے والے زمانے یعنی فجری نذدیکی زمانہ Eocene تک نہیں مل سکا ۔
== چوتھا مرحلہ ==
 
اس کے بعد خفیف نزدیکی زمانہ Oligocene �â( تین کروڑ چالیس لاکھ سال سے دو کروڑ پچاس لاکھ سال قبل �á) قدیم بندر اور انتہائی قدیم انسان نما مانس وجود میں آئے ۔ دو طرفہ مانس کے بعد اس دور میں یعنی لگ بھگ تین کروڑ سال پہلے خفیف مانس OLIGOPITHECUS وجود میں آیا ۔ یعنی ایسی مخلوق کس قدر مانس تھی اور زیادہ تر ماقبل مانس یہ پرانی دنیا کا بندر تھا ۔ اس کے دانت انسانوں کی طرح 32 تھے اور یوں یہ ماقبل مانس سے ایک قدم آگے تھا ۔ خفیف مانس سے براہ راست بندر پیدا ہوا یعنی آج کل کے بندر کا جد امجد ۔ خفیف مانس کا قدم تقریباً ایک فٹ اونچا تھا اور چوپایہ تھا اور شاید یہ براہ راست انسانوں کے جدوں میں نہیں آتا ہے اور یہ تین کروڑ سال قبل دنیا میں موجود تھا ۔ اس کے مجہرات FOSSILES مصر سے جنوب و مغرب میں ایک جگہ فایوم سے ملے ہیں ۔ فایوم سے جو مجہرات ملے ہیں ان میں جھاڑیوں کے وافر مجہرات ہیں ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس عہد میں وسیع جنگلات تھے اور جن میں کترنے والے جانور ، کھر دار سبزی خور شیر دار جانور ، سور ، چھوٹے ہاتھی اور شیر دار جانورں بکثرت تھے ۔ ان میں بعض مشہور قسموں میں سے ایک شیر دار پیرا پتھے کس PARAPITHECUS کے نام سے جانا جاتا تھا ۔ اسے افریقی بندروں کا پیشرو سمجھا جاتا ہے ۔ اس طرح پیرا پتھے کس کی ایک قسم اپیڈیم کے مجہرات بھی ملے ہیں ۔ جس سے بعد میں میں آنے والے �â( زیادہ نذدیکی زمانہPliocene �á) میں یوپتھے کس جنم لیا ۔ جو ایک گبن نما مخلوق تھی ۔
 
مصر میں فایوم ہی سے خفیف نذدیکی زمانہ کے جو مجہرات ملے ہیں ان میں کئی قسم کے بن مانس بھی شامل ہیں ۔ انہی میں ایک مشہور بن مانس ہے جس کو ماقبل زائد مانس پروپلا یوپتھے کس PIEROLALPITHECUS کا نام دیا گیا ہے ۔ یہ تین کروڑ سال قبل کی مخلوق ہے ۔ شروع شروع میں اسے موجودہ گبن کے شجرہ نسب میں رکھا گیا ۔ لیکن بعد کی تحقیقات سے اس بات کا امکان پیدا ہوا کہ یہ موجودہ انسان کے شجرہ نسب میں شامل ہوسکتا ہے ۔ اس خیال کو اس کے دانتوں کی ساخت سے مزید تقویت ملی ہے ۔ اس کی جسمانی ساخت بندروں سے زیادہ مانس سے مشابہ تھی ۔ لیکن یہ بات ابھی قیاس آرائی ہے اور اس کو فیصلہ کن طور پر تسلیم کرلینے کے لیے مزید شواہد کی ضرورت ہے ۔ یہ جاندار بھی چوپایہ تھا ۔
سطر 30:
== پانچواں مرحلہ ==
 
کم نذدیکی زمانہ Mioicene ( دو کروڑپچاس لاکھ سال تا ایک بیس ہزار سال قبل ) آزاد شیر دارں کے ارتقائ میں زبر دست اہمیت کا حامل ہے ۔ اسی زمانے میں بڑے بڑے قد و قامت کے آزاد شیر دار دنیا میں پھیلے ہوئے تھے ۔ خاص کر ایشیائ ، افریقہ اور یورپ میں ان کی پچاس انواع کے ڈھانچے ملے ہیں ۔ جن کو بیس قسموں میں تقسیم کیا گیا ۔ انہی میں مشہور دیو قامت مانس �â DRYOIPATHCUS �á بھی شامل ہیں ۔ اس کا ڈھانچے فرانس میں 1852 میں ملے ۔ اس کے کثیر تعداد میں ڈھانچے مشرقی افریقہ میں ملے جو اسی زمانے سے تعلق رکھتے تھے ۔ یہ سارے جانور آتش فشاں پٹھنے اور لاوے میں دب جانے کی وجہ سے مخجر کی شکل میں محفوظ ہوگئے ۔
 
اسی زمانے میں کرہ ارض کی تاریخ کا سب سے دراز قامت کا جانور بلوچی تھریم baluchitherium پاکستان میں پایا جاتا تھا ۔ اس کا زمانہ دوکروڑ ساٹھ لاکھ سال قبل کا ہے ۔ یہ درختوں کے پتے کھاتا تھا اور بغیر سینگ کا جانور تھا ۔ اس قد کندھے تک5.5 میٹر ( 18 فٹ ) تھا ، ارتقائے حیات میں شروع سے اب تک کا یہ سب سے بھاری بھرکم اور دراز قامت جانور ہے ۔ اس کی کھوپڑی گو جسم کے مقابلے میں چھوٹی ہے لیکن پھر بھی چار فٹ تھی ۔ اس کی اگلی ٹانگیں نسبتاً لمبی تھیں اور یہ اونچے درختوں کے پتے کھاتا تھا ۔ انڈاکو تھریم Indicotherium اس جانور کا رشتہ دار تھا ۔ جدید گینڈے جس کے چہرے پر سامنے ایک یا دو سینگ ہوتے ہیں اسی کی نسل سے مانے گئے ہیں ۔
 
اس عہد کے انسان نما مانس ANTHROPOID APE کو انسان کا پیش رو تسلیم کیا گیا ہے ۔ قدیم انسان نما مانس ارتقائ کے مراحل سے گزرتا ہوا مختلف خارجی حالات کے تحت دو شکلوں میں منقسم ہوا ۔ ایک وہ جو موجودہ انسان تک پہنچی اور دوسری وہ جو موجود مانس تک پہنچی ۔ مانس کی چار قسمیں اب بھی موجود ہیں ۔ یعنی گبن ، چمپائزی ، گوریلا اور نگوتان ۔
سطر 42:
راما مانس کو نسل انسانی کی طرف آنے کا نقطہ آغاز تسلیم کریں تو اس کا شجرہ نسب کچھ یوں بنتا ہے ۔
 
( 1 ) '''راما پتھے کس''' Ramapithecus ۰0 رام مانس یا پوٹھوار مانس دو کروڑ اسی لاکھ قبل ۔ 1.1 میٹر یا 1.2 میٹر وزن 40 پونڈ نیم ایستادہ اوزار ساز نہیں تھا ۔ انسان نما مانس میں یہ پہلی کیفیتی تبدیلی تھی ۔ جانوروں کی دنیا میں انسانی نسل کا آغاز ۔ ابتدائی شکل میں ۔
 
( 2 ) '''آسٹریلو پتھے کس''' Australopithecus۔ جنوبی مانس 28 لاکھ تا 10 لاکھ سال قبل ۔ اس کی تین قسمیں تھیں ۔
سطر 59:
 
جنوبی مانس نے اوزار بنانے سیکھے ۔ اوزار بنانے کی محنت نے اس کو مزید ترقی دی اور آئندہ زمانے میں ) یعنی چوتھے زمانے میں ( وہ ارتقائ کے بلند ترین مرحلے میں داخل ہوا ، یعنی جدید انسان بنا ۔
چوتھا زمانہ The Quarternary peroid میں انتہائی نذدیکی زمانہ Pleistocene میں زمین پر بار بار زبر دست موسمی تبدیلیاں واقع ہوئیں ۔ بار بار زمین کے بیشتر حصوں پر خصوصاً شمالی علاقوں پر برف کی موٹی دبیز تہیں چھاگئیں ۔ جن کی موٹائی دس ہزار فٹ �â( تین ہزار میٹر �á) یا اس سے بھی زیادہ ہوتی تھی اور پھر بار بار یہ برف پگھل گئیں ۔ اسی زمانے کے دوران برف جمنے اور پگھلنے کے آتھ ادوار کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ آخری برف آج سے دس ہزار سال پہلے پگھل کر ختم ہوئی ۔ یوں اس پورے دور کو برفانی دور کہا جاتا ہے ۔ جس میں بار بار برف پگھلی اور جمی ۔ اس شدید موسمی کایا پلٹ کی بنا پر بہت سے جانوروں کی اقسامیں معدوم ہوگئیں اور بہتوں میں زبردست ارتقائ ہوا اور ارتقائ کا انقلابی مرحلہ کیفیتی تبدیلی کا مرحلہ اسی دور میں ہوا ۔ اسی دور میں جدید انسان اپنی موجودہ شکل میں سامنے آیا ۔ انسانیت کی صبح صادق اسی عہد میں طلوع ہوئی ۔ قدیم پتھر کا زمانہ اسی دور سے تعلق رکھتا ہے ۔ جو تقریبا! پچیس تیس لاکھ سال قبل سے شروع ہو کر بارہ ہزار سال قبل ختم ہوتا ہے ۔ قدیم پتھر کے زمانے علی الترتیب تین حصہ کیئے جاتے ہیں ۔ (1) نچلا قدیم پتھر کا دور ۔ (2) درمیانہ قدیم پتھر کا دور ۔ (3) بالائی قدیم پتھر کا زمانہ ۔
پتھر کے ادوار کے بعد انسان کا جسمانی ارتقائ اس مرحلے پر پہنچ گیا جہاں سے جہاں سے آگے ذہنی ، فکری اور سماجی ارتقائ کا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔ یہ مقام جسمانی ارتقائ کی انتہائ اور سماجی اور فکری ارتقائ کی ابتدا ہے ۔
 
ترتیب معین انصاری