"قانون آزادی ہند 1947ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21:
}}
 
'''قانون آزادی ہند ۔4جولائی۔ [[4 جولائی]] [[1947ء]] کو ایک مسودہ قانون برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیاگیا ۔15جولائی کو [[دارالعوام]] نے اس کی منظوری دے دی،16جولائیدی، [[16 جولائی]] [[1947ء]] کو دارالامراء نے بھی اس کو منظورکیا ۔18جولائی 1947ء کو شاہ برطانیہ نے اس کی منظوری دے دی،18جولائی 1947''' (Indian Independence Act 1947) برطانوی پارلیمنٹ کے ایک قانون تھا جس کے تحت [[تقسیم ہند]] علم میں لائی گئی اور دو نئی عملداریاں [[مملکت پاکستان]] اور [[مملکت بھارت]] وجود میں آئیں۔ قانون کو شاہی اجازت [[18 جولائی]] 1947[[1947ء]] کو حاصل ہوئی۔ اور دو نئے ممالک [[پاکستان]] [[14 اگست]] کو اور [[بھارت]] [[15 اگست]] کو وجود میں آئے۔
 
اس قانون کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
 
1۔دو1۔ دو نئے ممالک پاکستان 14 اگست کو اور [[بھارت]] 15 اگست کو وجود میں آئے۔
 
2۔دونوں2۔ دونوں ممالک مکمل طور پر آزادوخود مختار ہوں گے ان پر برطانوی حکومت مکمل طور پر ختم کردی جائے گی۔
 
3۔دونوں ممالک کی اپنی مجالس قانون ساز ہوں گی جو ان ممالک کے لئے آئین بنائیں گی۔
 
4۔ جب تک نیا آئین نہیں بنتا اس وقت تک [[1935ء]] کا آئین رائج رہے گا دونوں ممالک کی اسمبلیاں اس آئین میں ترمیم کا اختیار رکھتی ہیں۔
 
5۔حکومت برطانیہ اور ہندوستانی شاہی ریاستوں کے درمیان تمام معاہدے ختم کئے جاتے ہیں۔
 
6۔حکومت6۔ حکومت برطانیہ کو یہ اختیارات نہیں ہیں کہ وہ کسی ملک کی قانون ساز اسمبلی کے بنائے ہوئے قانون کو رد یا منظور کریں یہ اختیارات اس ملک کے گورنر جنرل کو حاصل ہیں۔
 
7۔شاہ7۔ شاہ برطانیہ کے خطابات میں سے شہنشاہ ہند“ کا خطاب ختم کیا جاتا ہے۔