"سید بن طاووس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 4:
ان کی بہت سی کتابیں مشہور ہیں۔ جن میں سے ایک کتاب منقولہ دعاؤں پر مشتمل ہے۔ اس کا نام [[اقبال الاعمال]] ہے جو بہت سی دعاؤں کا بنیادی منبع و ماخذ ہے۔
 
== سفر اور پڑھائی تعلیم==
سید ابن طاؤوس نے ابتداء میں اپنی زادگاہ حلہ میں اپنے والد گرامی اور نانا ورام بن ابی فراس سے ابتدائی دینی تعلیم حاصل کی، پھر مزید پڑھائی کی خاطر حلہ کے کاظمین کوچ کرگئے۔اپنی جوانی میں پڑھائی میں تمام دیگر طالب علموں سے سبقت لے گئے۔اس بارے میں خود فرماتے ہیں: کہ جب کلاس میں گیا تو میرے ہم کلاس میرے سے کئی سال آگے تھے لیکن میں نے ایک ہی سال میں سارے مضمون پڑھنے کے بعد ان سے سبقت لے گیا۔
اس کے بعد ڈھائی سال تک فقہ پڑھی ، اور مزید پڑھائی کے لیے اب ان کو استاد کی ضرورت نہ رہی اور دیگر فقہی کتب کا خود ہی مطالعہ کرلیا۔۶۲۵ ہجری میں شادی کرنے کے بعد بغداد نقل مکانی کی اور ۱۵ سال تک درس وتدریس میں مشغول رہے۔ عباسی خلفاء کی جانب بار بار حکومتی عہدے کے قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا رہا ، اسی لیے وہاں پرمزید قیام پذیر ہونا ممکن نہ تھا اور واپس حلہ کی پلٹ آئے۔ اس کے بعد طوس میں ۳ سال قیام پذیر رہے۔ اسی طرح ۳ ۳ سال نجف اور کربلا میں گزارے۔ کربلاء میں قیام کے دوران کتاب کشف المحجہ لکھی ۔ سید ابن طاؤوس کا آخری سفر بغداد تھا ، جب ہلاکو خان نے بغداد پر حملہ کیا تو آپ بغداد میں قیام پذیر تھے۔ سید ابن طاؤوس درس وتدریس اور تالیف کے علاوہ معنویت اور سیر وسلوک میں بہت معروف ہیں۔
 
== شاگرد ==
<br />