"مثبت برقيہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
clean up, Replaced: → (9),, typos fixed: لیۓ → ليے using AWB
سطر 5:
| بیان= [[برقیہ]] اور مثبرقیہ کا [[بنیادی تفاعل|تفاعل]]
| اقسام=
| ترکیب= [[بنیادی ذرہ]]
| خاندان= [[فیرمیون]]
| گروہ= [[نحیفہ]]
| نسل= اول
| تفاعل= [[ثقل]]، [[برقناطیسی تفاعل|برقناطیسی]]، [[تفاعلات نحیف|نحیف]]
| ذرہ=
| ضد_ذرہ= [[برقیہ]] (electron)
| حالت=
| تفکیر= [[Paul Dirac]] - [[1928]]
| دریافت= [[Carl D. Anderson]] - [[1932]]
| علامت= {{د}} β+، e+ {{دخ}}
| کمیت= {{د}} 9.1093826(16)&nbsp;×&nbsp;10<sup>&minus;31</sup>&nbsp;[[کلوگرام|kg]] <br> [[حوالہ درکار]] <br>
<sup>1</sup>⁄<sub>1836.15267261(85)</sub>&nbsp;[[جوہری کمیتی اکائی|amu]] <br> [[حوالہ درکار]] <br>
سطر 23:
| برقی_بار= {{د}} 1.602176462(63)&nbsp;×&nbsp;10<sup>&minus;19</sup>&nbsp;[[کولمب|C]] {{دخ}}
| رنگ_بار=
| غزل= {{د}} ½ {{دخ}}
| غزل_عدد=
| اصطلاح=
}}
'''مثبرقیہ''' (posit-ron) دراصل ایک [[برقیہ]] یا [[electron]] کا [[ضد ذرہ]] یا [[antiparticle]] ہے اور اسی وجہ سے اسکا شمار [[ضد مادہ]] یا [[antimatter]] میں کیا جاتا ہے۔ ایک مثبرقیہ پر [[برقی بار]] {{د2}} +1 {{دخ2}} ہوتا ہے اور اسکی {{ٹ}} [[غزل]] {{ن}} 1/2 تسلیم کی جاتی ہے جبکہ اسکی [[کمیت]] وہی ہوتی ہے جو کہ ایک [[برقیہ]] کی ہوا کرتی ہے۔ جب ایک کم [[توانائی]] والا مثبرقیہ جب ایک کم توانائی والے برقیہ کے ساتھ تصادم کرتا ہے تو {{ٹ}} [[فناء]] {{ن}} یا [[annihilation]] واقع ہوجاتی ہے اور اس کے نتیجے میں [[گاما شعاع]]وں کے دو [[نورات]] یا [[photon]]s خارج ہوتے ہیں (اسکی مزید تفصیل کے لیۓليے [[برقیہ – مثبرقیہ فناء]] دیکھیۓ)
 
سب سے پہلے تجربات کے دوران 1930 میں مثبرقیہ کا مشاہدہ کرنے والے عالم کا نام چنگ یاؤ چاؤ (Chung Yao Chao) تھا جس سے برقیہ – مثبرقیہ فناء کے دوران اسکی موجودگی کو دیکھا مگر وہ اس وقت مثبرقیہ کے ایک علیحدہ سے ذراتی حیثیت کا ادراک نہ کرسکا تھا۔ مثبرقات کو ایک قسم کے تابکاری تنزل ، [[مثبرقیہ اصدار]] یا [[positron emission]] کے دوران پیدا کیا جاسکتا ہے جو کہ ایک [[نحیف تفاعل]] یا [[weak interaction]] ہے۔
 
مثبرقیہ کے وجود کے بارے میں پیشگوئی یا اسکا تفکر سب سے پہلے Paul Dirac نے 1928 میں [[ڈیراک مساوات]] کے منطقی نتیجے سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کیا اور پھر 1932 میں Carl David Anderson نے اس مفروضہ ذرے کو دریافت کیا اور اسی نے اسے '''''positron''''' (مثبرقیہ) کا نام بھی دیا۔ یہ [[ضد مادہ]] کی پہلی شہادت تھی جو سامنے آئی۔
 
آج کل عام زندگی میں مثبرقیہ کا استعمال شائد سب سے زیادہ شفاخانوں میں ایک تشخیصی [[آلے]] میں ہوتا ہے جس سے انسانی جسم کی تصاویر کی طرح اتاری جاسکتی ہیں (جیسا کہ [[MRI]] یا [[X-Ray]] کے زریعے بھی کیا جاتا ہے) اور اس [[اختبار]] کو [[مثبرقیہ اصداری قطع تصویر]] یا [[positron emission tomography]] کہتے ہیں اور اسے [[PET]] کے اختصار سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ [[طبیعیات]] کی تجربہ گاہوں میں [[ذراتی مسرع|برقیہ – مثبرقیہ تصادم]] یعنی [[ذراتی مسرع |electron-positron collider ]] کے تجرباتی کے آلات میں بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
[[زمرہ:ضد مادہ]]