"ایبٹ آباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مواد کے ساتھ املا میں ترمیم کی گیء
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
املاکی ترمیم
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 54:
ایبٹ آباد، '''ضلع ایبٹ آباد''' کا صدر مقام اور صوبہ [[خیبر پختونخوا]] [[پاکستان]] کا ایک اہم شہر ہے۔ [[سطح سمندر]] سے اس کی بلندی 4120 فٹ ہے۔ [[راولپنڈی]] سے 101 [[الف پیما|کلومیٹر]] دور یہ [[پاکستان]] کا پرفضا مقام ہے۔ 1998ء کی مردم شماری کے مطابق اس شہر کی آبادی 881,000 افراد پر مشتمل ہے اور 94 فیصد افراد کی مادری زبان [[ہندکو]]ہے .انڈیا کے اونچے مقامات پر رہنے والے لوگوں کے طرز حیات و زبان کا نام ایرنیوں نے ہندکوہ رکھا جو اسوقت کے لوگ پسند کرنے لگے . ایرانی چونکہ پہاڑوں پر آباد گھر دیکھ کر . انکے رہن سہن دیکھ کر . پانی کی فراوانی لوگونکی سادگی دیکھ کر . ایران جا کرحیرت سے اپنے عزیزونکوکہتے تھے کہ . اتنے بلند پہاڑوں پر بھی لوگ آباد ہیں فارسی میں ہند معنی انڈیا و کوہ معنی پہاڑ . ایران میں اتنے اونچی چوٹیاں ہیں ہے نہیں . اور ان کا طرز زندگی اپنا تھا . بہت بڑھی زمین کے باوجود دریا نہیں ہیں چونکہ
.ایران میں جہاں پانی نکلا وہیں گاؤں آباد ہوا اور کاریز کے پانی کو کہیں جانے ہی نہ دیا جہاں کاریز وہیں بستی بستی .
جب ہندوستان میں اتنے بڑے اور بے شمار دریا ہونے کے باوجود بلند مقآم پر آباد لوگ ہندکی اور بولی جانے والی زبان کو ہندکو کہتے تھے -یوں ایبٹ اباد میں ترکی فارسی ہندی اور انگلش یا جس کسی نی حکومت کی اسی زبان کے نام عام ہیں جبکہ سب سے زیادہ نام مقامی زبان یعنی ہند کوہ میں ہی ہیں . ان تمام علاقوں کے نام . جسے پہٹھی دا میرا . جہاں بھٹی ہو .جوگنی یا جگنی یہ نام درختوں بھری خوب صورت و بلند چوٹی کا ہے . ترے حدہ . جہاں تین حدود ملتی ہیں .
مندروچھ . مطلب نیچی سطح پر آباد جگہ . جبہ جہاں پانی امنڈتا ہے . اب یہ زبان ایبٹ آباد ہری پور بٹگرام. کالا ڈھاکہ . مانسہرہ .آوگی صوابی مردان اور تربیلہ کے اطراف میں بولی اور سمجھی جاتی ہے . ان علاقونمیں بھی اسی ہندکوہ زبان کے نام عام ہیںِ,
یہی زبان دوسرے ناموں سے . کہیں گوجری گجروں کی بولی اور کہیں سرآیکی یعنی سراے کی بولی کہلاتی ہنے . ضلح کوہاٹ بنوں اور پشاور کے لوگ اسے ہندکی بھی کہتے ہیں . دور ہونے کے باوجود طرز زندگی میں مماثلت ہوتی ہنےہے . نہ صرف پاکستان و ہندو ستان میں بلکہ کشمیر میں بھی اس زبان کو سب ہی سمجھتے ہیں .
زبان کوئ بھی اس کی تھوڑی بہت شد بدھ ہو اور . علاقوں کی وجھ تسمیہ معلوم ہو تو ایک طرح کا تعارف ہو جاتا ہنے . جسے انگریز.الگ کریں تو پڑھا جاۓ گا آن گریزجسکا فارسی میں مطلب ہوتا ہے گریز نہ کرنے والے .
فرنچ مطلب اپنایت والے .
سطر 62:
چھتیاں :چھت کی جمح ہنے . اس پہآڑ میں اتنے بڑ ےاور چوڑے تختے کے انداز میں 3 انچ موٹے پتھر ہیں کہ َاکثر سیدھے تختے کی طرح ہیں کہ بغیر کسی سہارے کے 5x5 فت
کے کمرے کی دیواروں پر رکھیں تو چھت بن جاتی ہے . اس وجہ سے اس پورے علاقے کو چھتیاں کہا جاتا ہے .بانڈی ڈھونڈاں. مطلب ڈھونڈوں کی بانڈی .بانڈی وہاں کے مقامی لوگ آس جگہ کو کہتے ہیں جہاں گاہے و ببھینسوں کو رکھا جاتا ہے
ایک علاقه ہے تر نوائیترنوای.ایک ایسی بستی جس کے قریب وافر پانی ہے .
شمشیر نکہ . ایک ایسی ناک کی طرح کی جگہ جو بزور شمشیر آباد کی گئیگی
چٹی گلی جو سفید گلی ہے .اس جگہ کے پتھر چاندی کی طرح چمک دار ہیں . منشی دی گلی .جہاں منشی موجود ہوتا تھا مطلب ہوا کہ اس گلی سے جنگل کی ابتدا ہوتی ہے .ڈھیری .ٹیلے نما جگہ .اور جو جگہ آباد ہو جاۓ اس کا نام مشہور ہو جاتا ہے .
جیسا کہ طور غر اور کالا ڈھاکہ ایک ہی پہاڑ کے دو نام ہیں ہند کوہ میں کالا ڈھاکہ اور پشتو میں طور غر . زبان کے فرق سے دونوں کا مطلب ایک ہی ہے یعنی کالا پہاڑ .