"عبد النبی شامی نقشبندی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 20:
بھوپت رائے نے شیخ عبد الوھاب قادری کے دست مبارک پر اسلام قبول کیا اور عبد النبی ہوگئے۔<ref>عبد الحي الحسني: الإعلام بمن في تاريخ الهند من الأعلام، الجزء السادس، دار ابن حزم، بيروت، 1999م: صفحة 758</ref>
 
== سلوک و احسان اور دعوت و ارشاد ==
[[سلسلہ احسنیہ مجددیہ]] کے بانی [[سید آدم بنوری]] کے مشہور خلیفہ [[حاجی عبد اللہ سلطان پوری]] سے بیعت ہوئے۔ حاجی عبد اللہ نے عبد النبی شامی کو مزید تعلیم اور تربیت کے لیے اپنے خلیفہ [[سید حاجی محمد طاہر عالمپوری]] کے سپرد کیا۔ عالمپوری کے یہاں ایک مدت تک وہ ٹھہرے اور ذکر و اشغال میں لگے رہے۔ ان سے خرقۂ خلافت پہننے کے بعد اپنی بستی واپس آئے۔ اور دعوت و تبلیغ اور ارشاد و تربیت کا کام شروع کر دیا۔ ان کی دعوت و تبلیغ اور سعی پیہم کے نیتجہ میں ہزاروں لوگوں نے اسلام قبول کیا۔<ref>مجموعۃ الاسرار مکتوبات شریف حضرت شیخ عبد النبی شامی نقشبندی، اشاعت: لاہور، اپریل 1986ء، صفحہ 11۔</ref> ان کے سوانح نگاروں نے بہت سی کرامتیں ان سے منسوب کی ہیں، لیکن ان کی سب سے بڑی کرامت خود ان کی شخصیت تھی۔ جو ان کے پاس آتا، ان کا ہو جاتا۔ ہزاروں افراد ان کے حلقہ میں شام ہوئے، سینکڑوں کو باقاعدہ تربیت دی، سینکڑوں لوگوں نے ان کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔