"ایل خانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی رموز اوقاف، ویکائی، ± اندرونی ربط/روابط
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
{{تاریخ ایران}}
 
'''ایل خانی''' ایک منگول خانان تھی جسے 13 ویں صدی میں ایران میں قائم کیا گیا اور،اور [[مغول سلطنت|منگول سلطنت]] کا ایک حصہ سمجھا جاتا تھا-تھا۔ ایل خانی کی بنیاد ، اصل میں [[خوارزم شاہی سلطنت]] میں [[چنگیز خان]] کی ء12191219ء تا ء12241224ء کی مہمات پر ہے-ہے، بعد میں چنگیز خان کے پوتے،پوتے [[ہلاکو خان]] نے اور خطوں کو فتح کرکے علاقے کا نام '''ایل خانی سلطنت''' رکھ دیادیا۔- ہلاکو خان نے اپنا خطاب "'''ایل خان'''" یعنی "ماتحت خان" رکھا تھا، جس سے وہ شروع میں اپنے آپ کو [[منگول سلطنت]] کی سرپرستی میں وفادار ثابت کرنا چاہتا تھا-تھا۔ اس نئی سلطنت کا بیشتر اکثر حصہ [[ایران]] پر مشتمل تھا، جبکہ اس میں موجودہ [[عراق]]، [[افغانستان]]، [[ترکمانستان]]، [[آرمینیا]]، [[آذربائیجان]]، [[جارجیا]]، [[ترکی]] اور [[پاکستان]] بھی شامل تھے-تھے۔ ابتدا میں ایل خانی سلطنت نے بہت سے مذاہب کو اپنایا ، لیکن خاص طور پر [[بدھ مت]] اور [[عیسائیت]] کے خیرخواہ تھے-تھے، بعد ازاں ایل خانی حکمرانوں نے [[اسلام]] قبول کیاکیا۔-
 
[[ہلاکو خان]]، نے [[سقوط بغداد 1258ء]] کے سات سال بعد تک [[ایران]] پر حکومت کی-کی، بعد ازاں اس کے خاندان کے آٹھ بادشاہوں کی حکومت کے بعد آخری بادشاہ 1335ء میں لاوارث مر گیا۔ اس کے بعد ایران میں‌ طوائف الملوکی کا دور شروع ہوگیا۔ ایل خانیوں کا خاتمہ [[امیر تیمور|امیر تیمور بیگ گورکانی]] کے ہاتھوں ہوا۔ متعدد نامور شعرا مثلاً [[شیخ فرید الدین عطار]] ، [[مولانا جلال ‌الدین محمد بلخی رومی|مولانا رومی]] ، جامی ، احدی، [[حافظ شیرازی]]، [[شیخ سعدی]] اور کئی افراد ایل خانی سلطنت کے دور حکومت میں وہاں پنپ رہے تھےتھے۔-
'''ایل خانی''' ایک منگول خانان تھی جسے 13 ویں صدی میں ایران میں قائم کیا گیا اور، [[مغول سلطنت|منگول سلطنت]] کا ایک حصہ سمجھا جاتا تھا- ایل خانی کی بنیاد ، اصل میں [[خوارزم شاہی سلطنت]] میں [[چنگیز خان]] کی ء1219 تا ء1224 کی مہمات پر ہے- بعد میں چنگیز کے پوتے، [[ہلاکو خان]] نے اور خطوں کو فتح کرکے علاقے کا نام '''ایل خانی سلطنت''' رکھ دیا- ہلاکو خان نے اپنا خطاب "'''ایل خان'''" یعنی "ماتحت خان" رکھا تھا، جس سے وہ شروع میں اپنے آپ کو منگول سلطنت کی سرپرستی میں وفادار ثابت کرنا چاہتا تھا- اس نئی سلطنت کا بیشتر اکثر حصہ [[ایران]] پر مشتمل تھا، جبکہ اس میں موجودہ [[عراق]]، [[افغانستان]]، [[ترکمانستان]]، [[آرمینیا]]، [[آذربائیجان]]، [[جارجیا]]، [[ترکی]] اور [[پاکستان]] بھی شامل تھے- ابتدا میں ایل خانی سلطنت نے بہت سے مذاہب کو اپنایا ، لیکن خاص طور پر [[بدھ مت]] اور [[عیسائیت]] کے خیرخواہ تھے- بعد ازاں ایل خانی حکمرانوں نے [[اسلام]] قبول کیا-
 
 
[[ہلاکو خان]]، نے [[سقوط بغداد 1258ء]] کے سات سال بعد تک [[ایران]] پر حکومت کی- بعد ازاں اس کے خاندان کے آٹھ بادشاہوں کی حکومت کے بعد آخری بادشاہ 1335ء میں لاوارث مر گیا۔ اس کے بعد ایران میں‌ طوائف الملوکی کا دور شروع ہوگیا۔ ایل خانیوں کا خاتمہ [[امیر تیمور|امیر تیمور بیگ گورکانی]] کے ہاتھوں ہوا۔ متعدد نامور شعرا مثلاً [[شیخ فرید الدین عطار]] ، [[مولانا جلال ‌الدین محمد بلخی رومی|مولانا رومی]] ، جامی ، احدی، [[حافظ شیرازی]]، [[شیخ سعدی]] اور کئی افراد ایل خانی سلطنت کے دور حکومت میں وہاں پنپ رہے تھے-
 
== متعلقہ مضامین ==