"صادقین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏خدمات: ± اندرونی ربط/روابط
←‏خدمات: درستی
سطر 28:
زندگی کے آخری دنوں میں جب وہ [[فریئر ہال]] کی دیوار پر پینٹنگ میں مصروف تھے، اچانک گر پڑے اور [[10 فروری]] [[1987ء]] کو [[کراچی]] کے ایک اسپتال میں خالقِ حقیقی سے جا ملے، سخی حسن کا قبرستان ان کی آخری آرام گاہ ہے.
==خدمات==
ان کے فن پاروں کی پہلی نمائش [[1954ء]] میں [[کوئٹہ]] میں ہوئی تھی جس کے بعد [[فرانس]]، [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکا]]، [[مشرقی یورپ]]، [[مشرق وسطی|مشرق وسطیٰ]]، اور دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی ایسی نمائشیں منعقد ہوئیں ۔ مارچ 1970ء میں آپ کو [[تمغا امتیاز]] اور1985ء میں [[ستارۂ امتیاز|ستارہ امتیاز]] سے نوازا گیا۔ آپ کو سب سے پہلے کلام [[مرزا اسد اللہ خان غالب|غالب]] کو تصویری قالب میں ڈھالنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ آپ کی خطاطی و مصوری کے نمونے [[شاہ فیصل مسجد|فیصل مسجد]] [[اسلام آباد]]، [[فریئر ہال]] کراچی، [[قومی عجائب گھر پاکستان]]|نیشنل میوزیم کراچی]]، [[صادقین آرٹ گیلری]] اور دنیا کے ممتاز عجائب گھروں میں موجود ہیں۔
 
ان کی دیوار گیر مصوری کے نمونوں (میورلز) کی تعداد کم وبیش 35 ہے جو آج بھی [[بینک دولت پاکستان|اسٹیٹ بینک آف پاکستان]]، فریئر ہال کراچی، [[لاہور عجائب گھر|لاہور میوزیم]]، [[جامعہ پنجاب|پنجاب یونیورسٹی]]، [[منگلا بند|منگلا ڈیم]]، [[جامعہ علی گڑھ|علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]]، [[بنارس|بنارس ہندو یونیورسٹی]]، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجیکل سائینسز، اسلامک انسٹی ٹیوٹ دہلی اور ابو ظہبی پاور ہاؤس کی دیواروں پر سجے شائقینِ فن کو مبہوت کر رہے ہیں، صادقین نے [[جناح اسپتال]] اور پی آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے لیے بھی ابتداء ہی میں میورلز تخلیق کیے تھے جو پُر اسرار طور پر غائب ہوچکے ہیں ۔ <ref>{{حوالہ جال| مصنف = | ربط = http://www.akhbar-e-jehan.com/august2012/27-08-2012/aapkekhat_3.asp| تاریخ اشاعت = ۲۷ اگست تا ۲ ستمبر ۲۰۱۲ صفحہ 3 | عنوان =صادقین | ترجمہ عنوان = | ناشر = ہفت روزہ اخبار جہاں | زبان = }}</ref>