"مشت زنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
سطر 13:
<ref>کشف الخفاء حرف النون جلد دوم حدیث نمبر 2838</ref>
 
الشیخ علامہ المحدث [[ناصرالدین البانی]] نے اپنی کتاب السلسله الاحادیث الضعیفہ میں اسے ضعیف اور (جھوٹی من گھڑت) کمزور روایتوں والی احادیث میں شامل کیا ہے
<ref>الکتاب السلسله الاحادیث الضعیفہ مصنف شیخ ناصر الدین البانی صفحہ 391
</ref>
 
اول تو یه حدیث ضعیف هے اور اصول محدثین پر یه هے هی نهیں اور دوسرا اس کا ترجمه غلط کیا جاتا هے اور اپنی مرضی کے مطابق اس کا مفهوم بیان کیا جاتا هے که بس مشت زنی کو خود هی سے (اپنے زعم میں) حرام قرار دیا جاۓ اور لوگوں پر دھونس جمایا جا سکے اور ان کو گمراه کیا جا سکے
سطر 31 ⟵ 32:
اسلام میں جو چیز حرام گناه کبیره اور ناجائز هے اسکو قرآن مجید اور صحیح احادیث میں بالکل واضح طور پر بیان کر دیا گیا هی اب اگر کوئ اپنی طرف سے کسی چیز کو حلال حرام جائز ناجائز کر لے تو وه هی اصل میں حد سے تجاوز کرنے والوں میں سے هے لهذا اسلام میں کوئ چیز اس وقت تک جائز نا جائز نھیں هو جاتی جب تک شریعت قرآن اور صحیح احادیث نبویه اسکا حکم نه دیں
 
علامه [[ابن حزم]] الظاھری الاندلسی نے اپنی کتاب المحلئ کی جلد 11 میں اسکی حلت کے دلائل پیش کیے هیں جو بالکل صحیح احادیث معتبر صحابه سے مروی سے هیں لیکن چند افراد اپنے زعم میں انکا رد اور انکار کرتے هیں<ref>المحلئ جلد 11 صفحه 374393/4 مصنف علامه ابن حزم
</ref>
 
== مزید دیکھیے ==