"بھڑ ماونڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 12:
 
==تاریخ==
خیال ہے کہ بادشاہ دارا اول نے بھڑ کو ۵۱۸ قبل مسیح میں فتح کیا۔ لیکن یہ خیال صرف تحریروں پر مبنی ہے۔ ۳۲۶ قبل مسیح میں سکندر اعظم نے اس علاقہ کو فتح کیا۔ راجہ امبھی کے متعلق معلوم ہوتا ہے کہ اس نے اس موقع پر یونانی بادشاہ کی یہاں دعوت کی۔ اس راجہ نے سکندر کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے تھے اور سکندر کو ہاتھی سواروں کا ایک دستہ پیش کیا تھا۔ ۳۱۶ ق م میں مگادھا کے بادشاہ [[چندر گپت موریا]] نے جو کہ موریا خاندان کا بانی تھا، پنجاب کا علاقہ فتح کیا تو ٹیکسلا کی آزادی سلب ہو گئی اور یہ محض ایک صوبائی دار الحکومت رہ گیا۔ لیکن پھر بھی یہ شہر اہم رہا اور یہاں تجارت، تعلیم اور کا مرکز رہا۔ چندر گوپتا کے پوتے اشوکا کے زمانہ میں بدھ مت نے یہاں قدم جمائے اور بدھ راہب یہاں آباد ہوئے۔ [[اشوکااشوک اعظم]] کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اپنے باپ کے زمانہ میں وہ خود بطور ولیعہد یہاں رہتا تھا۔ ۱۸۴ ق م میں یونانیوں نے بکتریا سے [[گندھارا]] اور پنجاب پر دوبارہ حملہ کیا۔ اس وقت سے یہاں پر یونانی بادشاہ دیمیتریوس رہائش پذیر ہو گیا<ref name="Kausch 2001 300"/><ref>{{Cite web |url= http://www.livius.org/ta-td/taxila/bhir.html |title= Livius.org |accessdate=26 December 2008 }}</ref>۔
 
==حوالہ جات==