حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏میزان عمل: درستی املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
درستی املا
سطر 6:
{{اقتباس قرآن
| خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِمْ بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَهُمْ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
| اے پیغمبر! ان لوگوں کے اموال میں سے صدقہ وصول کرلو جس کے ذریعے تم انہیں پاک کردو گے اور ان کیلئےکے لیے باعثِ برکت بنو گے، اور اُن کیلئےکے لیے دعا کرو۔ یقینا! تمہاری دعا ان کیلئےکے لیے سراپا تسکین ہے، اور اللہ ہر بات سنتا اور سب کچھ جانتا ہے
| 9
| 103
سطر 30:
{{اقتباس قرآن
|{{ع}} وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي {{ف}}
| میری یاد کے لئےلیے نماز قائم کرو۔
| 20
| 14
سطر 54:
{{اقتباس|خدا وند عالم نے نماز کو واجب قرار دیا تاکہ انسان کو کبر و تکبر اور خود بینی سے پاک و پاکیزہ کر دے۔}}
 
[[ہشام بن حکم]] نے امام [[جعفر الصادق|جعفر صادق]] علیہ السلام سے سوال کیا : نماز کا کیا فلسفہ ہے کہ لوگوں کو کاروبار سے روک دیا جائے اور ان کے لئےلیے زحمت کا سبب بنے؟
 
امام علیہ السلام نے اس کے جواب میں فرمایا:
سطر 61:
 
امام [[علی رضا]] علیہ السلام فلسفۂ نماز کے سلسلہ میں یوں فرماتے ہیں :
{{اقتباس| نماز کے واجب ہونے کا سبب،خدا وند عالم کی خدائی اور اسکی ربوبیت کا اقرار، شرک کی نفی اور انسان کا خداوند عالم کی بارگاہ میں خشوع و خضوع کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔ نماز گناہوں کا اعتراف اور گذشتہ گناہوں سے طلب [[عفو]] اور [[توبہ]] ہے۔ [[سجدہ]]، خدا وند عالم کی تعظیم و تکریم کے لئےلیے خاک پر چہرہ رکھنا ہے۔}}
 
نماز سبب بنتی ہے کہ انسان ہمیشہ خدا کی یاد میں رہے اور اسے بھولے نہیں ، نافرمانی اور سرکشی نہ کرے ۔ خشوع و خضوع اور رغبت و شوق کے ساتھ اپنے دنیاوی اور اخروی حصہ میں اضافہ کا طلب گار ہو۔ اس کے علاوہ انسان نماز کے ذریعہ ہمیشہ اور ہر وقت خدا کی بارگاہ میں حاضر رہے اور اس کی یاد سے سر شار رہے۔ نماز گناہوں سے روکتی اور مختلف برائیوں سے منع کرتی ہے سجدہ کا فلسفہ غرور و تکبر، خودخواہی اور سرکشی کو خود سے دور کرنا اور خدائے وحدہ لا شریک کی یاد میں رہنا اور گناہوں سے دور رہنا ہے۔
سطر 69:
کیا خدا سے زیادہ کوئی اور ہمارے اوپر حق رکھتا ہے؟ نہیں ۔ اس لئے کہ اس کی نعمتیں ہمارے اوپربے شمار ہیں اور خود اس کا وجود بھی عظیم او ر فیاض ہے۔ خدا وند عالم نے ہم کو ایک ذرے سے تخلیق کیا اور جو چیز بھی ہماری ضروریات زندگی میں سے تھی جیسے، نور و روشنی، حرارت، مکان، ہوا، پانی، اعضاء و جوارح، غرائز و قوائے نفسانی، وسیع و عریض کائنات، پودے و نباتات، حیوانات، عقل و ہوش اور عاطفہ و محبت وغیرہ کو ہمارے لئے فراہم کیا۔
 
ہماری معنوی تربیت کے لئےلیے [[انبیاء]] علیہم السلامکو بھیجا، نیک بختی اور سعادت کے لئےلیے آئین وضع کئے، [[حلال]] و [[حرام]] میں فرق واضح کیا۔ ہماری مادی زندگی اور روحانی حیات کو ہر طرح سے دنیاوی اور اخروی سعادت حاصل کرنے اور کمال کی منزل تک پہنچنے کے وسائل فراہم کئے۔ خدا سے زیادہ کس نے ہمارے ساتھ [[نیکی]] اور [[احسان]] کیا ہے کہ اس سے زیادہ اس حق شکر کی ادائیگی کا لائق اور سزاوار ہو۔ انسانی وظیفہ اور ہماری [[عقل]] و [[وجدان]] ہمارے اوپر لازم قرار دیتی ہیں کہ ہم اس کی ان نعمتوں کا شکر ادا کریں اور ان نیکیوں کے شکرانہ میں اسکی عبادت کریں اور نماز ادا کریں۔ چونکہ وہ ہمارا خالق ہے، لہذا ہم بھی صرف اسی کی عبادت کریں اور صرف اسی کے بندے رہیں اور [[مشرق]] و [[مغرب (ضد ابہام)|مغرب]] کے غلام نہ بنیں۔
 
نماز خدا کی شکر گزاری ہے اور صاحب وجدان انسان نماز کے واجب ہونے کو درک کرتا ہے۔ جب ایک کتے کو ایک ہڈی کے بدلے میں جو اس کو دی جاتی ہے حق شناسی کرتا ہے اور دم ہلاتا ہے اور اگر چور یا اجنبی آدمی گھر میں داخل ہوتا ہے تو اس پر حملہ کرتا ہے تو اگر انسان [[پروردگار]] کی ان تمام نعمتوں سے لاپرواہ اور بے توجہ ہو اور شکر گزار ی کے جذبہ سے جو نماز کی صورت میں جلوہ گر ہوتا ہے بے بہرہ ہو تو کیا ایسا انسان قدردانی اور حق شناسی میں کتے سے پست اور کمتر نہیں ہے؟
سطر 120:
نماز عقیدہ کی تجلی، ایمان کا مظہر اور انسان کے خدا سے رابطہ کی نشانی ہے۔ نماز کو زیادہ اہمیت دینا ایمان اور عقیدہ سے برخورداری کی علامت ہے اور نماز کو اہمیت نہ دینا منافقین کی ایک صفت ہے۔ خدا وند عالم نے قرآن میں اس کو منافقین کی ایک نشانی قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے :
{{اقتباس| {{ع}} ” ان المنافقین لیخادعون اللہ وھو خادعھم و اذا قاموا الی الصلواة قاموا کسالی یراء ون الناس و لا یذ کرون اللہ الا قلیلا {{ڑ}} {{سطر}}
'''ترجمہ:''' منافقین خدا کو فریب دینا چاہتے ہیں جبکہ خدا خود ان کے فریب کو ان کی طرف پلٹا دیتا ہے اور منافقین جب نماز کے لئےلیے کھڑے ہوتے ہیں تو سستی اور کاہلی کی حالت میں نماز کے لئےلیے کھڑے ہوتے ہیں اور لوگوں کو دکھاتے ہیں اور بہت کم اللہ کو یاد کرتے ہیں۔}}
 
=== شکر گزاری کا بہترین ذریعہ ===
سطر 132:
{{اقتباس|{{ع}} اول ما یحاسب بہ العبد الصلوۃ فاذا قبلت قبل سائر عملہ و اذا ردت ردّ علیہ سائر عملہ {{ڑ}} {{سطر}} '''ترجمہ:''' سب سے پہلے انسان سے آخرت میں نماز کے بارے میں پوچھا جائے گا اگر نماز قبول کر لی گئی تو تمام اعمال قبول کرلئے جائیں گے اور اگر رد کر دی گئی تو دوسرے سارے اعمال رد کر دیئے جائیں گے۔}}
 
مندرجہ بالا فرامین کی روشنی میں نماز دوسری عبادتوں کی قبولیت کے لئےلیے میزان و ترازو کے مانند ہے نماز کو اس درجہ اہمیت کیوں نہ حاصل ہو جبکہ نماز دین کی علامت و نشانی ہے۔
 
=== ہر عمل نما ز کا تابع ===
سطر 142:
 
=== روز قیامت پہلا سوال ===
قیامت اصول دین میں سے ایک یے اور یہ وہ دن ہے کہ جب تمام انسانوں کو حساب و کتاب کے لئےلیے میدان محشر میں حاضر کیا جائے گا۔
روایات کی روشنی میں اس دن سب سے پہلا عمل جس کے بارے میں انسان سے سوال کیا جائے گا، نماز ہے۔
رسول اکرم {{درود}} نے فرمایا:
سطر 253:
# روز قیامت پھلا سوال
# نمازی کے ساتھ ہر چیز خدا کی عبادت گزار
# نمازی کا گھر یا آسمان والوں کے لئےلیے نور
 
'''نماز کے اثرات اور فوائد'''