"انکرپشن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، \1 رہی، سے، سے، کی بجائے
سطر 13:
Hellop this pis Henpry
 
اس پیغام کو ایسا فرد پڑھے گا جو اس پر لگائی گئی صفریت نہیں سمجھتا تو اس کے لیے یہ پیغام سمجھنا مشکل ہو جائے گا اور جس کو معلوم ہوگا وہ ہر پانچویں حرف کے بعد p کو ہٹا کر اصل پیغام تک پہنچ جائے گا۔صفریت کو مزید مشکل اور پیچیدہ کیا جاسکتا ہے۔اس میں دیگر کئی قسم کی چیزیں شامل کی جاسکتی ہیں مثال کے طور پر حروف کو الٹ دینا۔کسی مخصوص حرف کو کسی دوسرے حرف سے تبدیل کرنا۔مخصوص مقامات پر ایک کےکی بجائے کئی حرف شامل کرنا یا یہ تمام طریقہ کار استعمال کرنا۔
=== صفریت کی اقسام ===
==== تشاکلی کلید صفریت( Symmetric Key Encryption) ====
اس طریقہ کار میں معلومات کو صفریت (Encrypt) اور غیر صفریت(Dycrypt) کرنے والی کلید ایک جیسی ہوتی ہے اور معلومات بھیجنے والے اور موصول کرنے والوں کو اس کا علم ہونا چاہیے۔اوپر دی گئی مثال اس طریقہ کی وضاحت کرتی ہے۔
==== عوامی کلید صفریت(Public Key Encryption) ====
اس طریقہ کار میں معلومات کو صفریت کرنے والے ایک عوامی کلید(Public Key) بناتے ہیں جس کو استعمال کرکے کوئی بھی معلومات کو صفریت کر سکتا ہے لیکن اسے واپس غیر صفریت میں لانے کے لیے ایک نجی کلید(Private Key) صرف اس کے پاس ہوتی جو اصل معلومات کو پڑھنے کا اختیار رکھتا ہے۔مطلب یہ کہ معلومات کو صفریت کرنے والی کلید علاحدہ اور واپس لانے کی کلید علاحدہ ہوتی ہے۔اس طریقہ کار تذکرہ پہلی مرتبہ 1973 میں ایک خفیہ دستاویز میں کیا گیا۔اس سے بیشتر تمام تر صفریت تشاکلی کلید سے کی جاتی تھی۔1991 میں فل زمرمین نے اس کا پہلا اطاقیہ(Application) لکھا اور اسے اوپن سورس کی ذریعے مفت تقسیم کیا۔2010 میں مشہور کمپنی سمنٹک(Symantic) نے اسے خریدا اور اس میں دیگر اضافے کئےکیے
 
=== صفریت کا استعمال ===
صفریت کا استعمال ایک طویل عرصے تک فوجی و عسکری نقطہ نظر سے کیا جاتا رہا ہے۔تاہم اب یہ غیر فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔خاص طور پر کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے بعد صفریت کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔آپ بہت سی ویب سائٹس میں اپنا پاس ورڈ دے کر داخل ہوتے ہیں۔ہر ویب سائٹ کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ آپ کے پاس ورڈ کو اپنے پاس صفریت کرکے رکھے۔اگر یہ پاس ورڈ بغیر صفریت کے رکھے جائیں تو خدشہ ہے کہ کو اور بھی ان کو پڑھ کر آپ کی نجی معلومات تک پہنچ سکتا ہے۔[[کمپیوٹر سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ]] کے مطابق 71 فیصد کمپنیاں اپنی معلومات کے تبادلے کے دوران صفریت کو استعمال کرتی ہیں جبکہ 53 فیصد اپنے پاس محفوظ معلومات کو بھی صفریت کرکے رکھتی ہیں۔حالیہ دنوں میں کئی ایسے واقعات ہوئے ہیں جن میں معلومات لیپ ٹاپ یا کسی بیک اپ ڈرائیو وغیرہ سے چوری کی گئیں۔اس لیے یہ سفارش کی جاتی ہے کہ معلومات اگر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل نہ بھی کی جارہیجا رہی ہوں تب بھی انہیں ضرور صفریت کرکے رکھنا چاہیے(اسے حالت سکون(At rest) بھی کہا جاتا ہے) کہ اگر آپ کا لیپ ٹاپ یا ڈرائیو وغیرہ چوری بھی ہو جائے تو اس میں سے معلومات حاصل نہ کی جاسکیں۔ڈیجیٹل رائٹس منیجمنٹ (Digital Rights Management) بھی حالت سکون صفرت کا ایک نظام ہے جو کاپی رائٹس رکھنے والی معلومات کی نقل بنانے اور سافٹ وئیر کو ریورس انجینئری سے روکتا ہے
معلومات کو منتقلی کے دوران بھی محفوظ رکھنا بہت ضروری خواہ یہ معلومات نیٹ ورک(انٹرنیت سے لیکر بلیو ٹوتھ یا لوکل نیٹ ورک سب شامل ہیں) کے ذریعے یا کسی اور طریقے سے منتقل کی جارہیجا رہی ہوں۔اس کے علاوہ موبائل فون، سمارٹ فون یا کسی اور آلے کی مدد سے بھی معلومات منتقل کی جارہیجا رہی ہوں ان کی صفریت لازمی ہے تاکہ کہیں بھی ان کی نقل ہوجانے کی صورت میں معلومات ظاہر نہ ہوں۔
 
کک