"ماتریدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، اس ک\1، == مزید پڑھیے ==، سے، علما، سے، اور، انبیا |
||
سطر 21:
"ماتریدیہ" ایک [[اہل سنت|سنی]] [[علم کلام|کلامی مکتب فکر]] ہے جو [[ابومنصور ماتریدی]] کی طرف منسوب ہے، انہوں نے اسلامی عقائد اور دینی حقائق ثابت کرنے کے لیے ابتدائی طور پر معتزلی اور جہمیوں کے مقابلے میں عقلی اور کلامی دلائل پر زیادہ انحصار کیا۔
ماتریدیہ متعدد مراحل سے گزرے
== تاسیسی مرحلہ ==
اس مرحلہ میں معتزلہ کے ساتھ انکے بہت ہی زیادہ مناظرے ہوئے، یہ مرحلہ ابو منصور ماتریدی پر قائم تھا،
انہیں عقل کو مقدم کرنے والوں کا سُرخیل سمجھا جاتا
ابو منصور ماتریدی متعدد مسائل میں جہمی عقائد سے متاثر تھا، جن میں سے اہم ترین یہ ہیں: صفات خبریہ کی شرعی نصوص میں تاویل ، مرجئہ کی بدعات اور اقوال کا بھی قائل تھا۔
سطر 34:
== تکوینی مرحلہ ==
یہ دور ماتریدی کے شاگردوں اور بعد میں اس سے متاثر ہونے والے لوگوں کا تھا، اس دور میں ماتریدیہ مستقل ایک کلامی مکتب فکر بن چکا تھا؛ ابتدائی طور پر سمرقند میں ظہور پزیر
اس مرحلے کے قابل ذکر افراد میں ، ابو القاسم اسحاق بن محمد بن اسماعیل الحکیم
== اصول و قواعد اور تالیفات کا مرحلہ ==
اس مرحلے میں تالیف کثرت سے ہوئی
اس مرحلے کے قابل ذکر
== انتشار اور مذہبی پھیلاؤ کا مرحلہ ==
ماتریدیہ کے لیے انتہائی اہم ترین مرحلہ ہے، کہ اس مرحلے میں ماتریدی مذہب خوب پھیلا حتیٰ کہ اس سے زیادہ پھیلاؤ کبھی نہیں ہوا تھا؛
اس مرحلے میں متعدد کبار محققین نے اپنا نام پیدا کیا، جیسے: کمال بن ہمام۔
ماتریدی مکتب فکر کے پیروکار ہندوستان اور اس کے آس پاس کے مشرقی ممالک چین، بنگلہ دیش،
== نظریات و عقائد ==
ماتریدیہ کے ہاں اصولِ دین(عقائد) کی ماخذ کے اعتبار سے دو قسمیں ہیں:
* الٰہیات (عقلیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کو ثابت کرنے کے لیے عقل بنیاد ی ماخذ
* شرعیات (سمعیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کے امکان کے بارے میں عقل کے ذریعے جزمی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کو ثابت یا رد کرنے کرنے کے لیے عقل کو کوئی چارہ نہیں ؛ جیسے: نبوّات، عذابِ قبر، احوالِ آخرت، یاد رہے! کہ کچھ ماتریدی نبوّات کوبھی عقلیات میں شمار کرتے ہیں۔
پھر انہوں نے اصولِ دین کو
ماتریدیہ نے بھی دیگر کلامی فرقوں معتزلہ اور اشاعرہ کی طرح معرفتِ الٰہیہ کتاب وسنت سے پہلے عقل کے ذریعے حاصل کرنے کے متعلق گفتگو کی اور اسے واجب قرار دیا، بلکہ اسے مکلف کے لیے واجب اولی بھی قرار دیا، اس سے بڑھ کر یہاں تک کہہ دیا کہ اگر اس نے یہ نہ کیا تو اسے سزا بھی ہوگی اور
* ماتریدیہ کے ہاں توحید کا مفہوم یہ ہے کہ : اللہ تعالی کو ذات میں ایک سمجھا جائے،
* ماتریدی اللہ تعالی کی صرف آٹھ صفات کے قائل ہیں، اگرچہ ان آٹھ کی تفصیل کے بارے میں بھی انکا آپس میں اختلاف ہے، وہ آٹھ صفات یہ ہیں: حیات، قدرت، علم، ارادہ، سماعت، بصارت، کلام اور تخلیق۔
* ماتریدیہ کہتے ہیں کہ اللہ کی کلام حقیقت تو ہے لیکن وہ کلامِ نفسی ہے جو اللہ تعالی کی ذات کے ساتھ قائم ہے، اللہ کی کلام سُنی نہیں جاسکتی، اورجو آواز سنائی دیتی ہے وہ اصل میں قدیم نفسی صفت کی تعبیر ہوتی ہے، اسی لیے انکے ہاں لوگوں کے ہاتھوں میں لکھا ہوا قرآن مجید مخلوق ہو سکتا
* ماتریدیہ ایمان کے بارے میں کہتے ہیں کہ : ایمان صرف دل سے تصدیق کا نام ہے، لیکن بعض لوگوں نے زبان سے اقرار کو بھی ایمان کی تعریف میں شامل کیاہے، لیکن ایمان میں کمی زیادتی کا سب ماتریدی انکار کرتے
* ماتریدی آخرت میں اللہ کے دیدار کو تو مانتے ہیں لیکن کس جہت میں اللہ کا دیدار ہوگا
== مزید
* "الموسوعة الميسرة في الأديان والمذاهب والأحزاب المعاصرة" (1/ 95-106)
|