"چیچک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
م خودکار: خودکار درستی املا ← \1 رہی، سے، سے
سطر 26:
 
== علاج ==
حکیم ابن ذکریا رازی اس مرض کے ماہر معالج تھے۔ دسویں صدی عیسوی میں یہ وبا [[مشرق وسطیٰ]] میں عام ہو چکی تھی اور طبیب اس کے علاج سے عاجز تھے۔ اس موقع پر اسلام کے مشہور طبیب حکیم ابو بکر محمد بن [[زکریا رزای]] نے چیچک کا کامیاب علاج تجویز کی۔ اس مرض پر ایک مستقل کتاب لکھی جس میں مرض کے تمام پہلوئوں پر مفصل بحث کی۔ چنانچہ اٹھارھویں صدی تک مشرق میں حکیم محمد بن زکریا کے تجویز کیے ہوئے علاج سے بے شمار آدمی صحت یاب ہوتے رہے۔ حکیم موصوف کی یہ کتاب چھپ چکی ہے اور آج بھی انسانیت کے اس محسن کی عظمت کا ثبوت پیش کررہیکر رہی ہے۔ طبی دنیا میں وہ پہلا شخص ہے جس نے چیچک کا علاج دریافت کیا اور اس کا اعتراف [[انسکائیکلو پیڈیا برٹانیکا]] میں بھی کیا گیا ہے۔
 
اٹھارھویں صدی میں [[ایڈورڈ جینر]] نام ایک انگریز نے چیچک کا علاج دریاف کرنے کی طرف توجہ کی، وہ ہر چھوٹے بڑے معاملے پر غور کرنے اور اس کی تہ تک پہنچنے کا عادی تھا۔ علاج کی دریافت کا واقعہ بڑا عجیب ہے۔ [[گلائوسٹر شائر]] کے لوگوں کا یہ عقیدہ تھا کہ گئوتھن سیتلا چیچک کا تریاق ہے، اس لیے کہ جو لوگ گائیوں کا دودھ دوہتے تھے، وہ عموما چیچک کی بیماری سے بچے رہتے تھے، بس اس عدیقے کی بنا پر جینر چھان بین کرتا رہا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ گئوتھن سیتلا دو قسم کی ہوتی ہے اور ان میں سے صرف ایک قسم چیچک کو روکتی ہے۔<ref>[http://www.vshineworld.com/urdu/library/discoveries/5/26/ شائن ورلڈ پر تفصیل]</ref>