"مانویت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← پرہیز
سطر 27:
# دن رات سات یا چار مرتبہ نماز پڑھو۔
 
مذکورہ احکام کے علاوہ خواص کے لیے مزید چند احکام ہیں، جن میں شہوات ولذت سے پ رہیز،پرہیز، ترک لحم و شراب اور عورت سے مکمل علحیدگی شامل ہے۔
مذہبی طبقہ میں دو طبقوں اسماعون (رشندگان)۔ یہ عام لوگ ہیں جو سرف احکام عشرہ پر عمل کرتے ہیں اور تجرد، غربت اور نفس کشی پر عمل نہیں کرتے ہیں۔ دوسرا صدیقوں (برگزیدگان) یہ امارت پر غربت کو ترجیع دیتے ہیں، عضیب اور شہوت پر قابو رکھتے ہیں، تجرد کی زندگی بسر کرتے ہیں، مسلسل روزے رکھتے ہیں اور جو کچھ مل جاتا ہے، راہ خدا میں خرچ کردیتے ہیں۔
مانویت کو ساسانی حکمرانوں نے ابھرنے نہیں دیا، پھر بھی اس کی توسیع جاری رہی، خود ایران میں عباسیوں کے عہد تک ان کا تذکرہ ملتا ہے۔ خود مہدی و ہارون الرشید کے زمانے میں ان کو سزا دینے کے لیے باضبطہ عدالت تفتش قائم کی گئی تھی۔<ref name="ReferenceA">ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 551 تا 161</ref>