"فوبوس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: تبدیلی ربط V2.0
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
فوبوس [[ مریخ]]  کے دو چاندوں میں سے ایک  [[چاند]]  ہے۔ یہ مریخ کے دوسرے چاند [[دیموس]] (Deimos) کے مقابلے میں مریخ سے زیادہ نزدیک ہے۔ اسدونوں چاند 1877 عیسوی میں امریکی فلکیات دان [[آساف ھال]] (Asaph Hall) نے دریافت کیے. فوبوس چھوٹا اور بے ڈھنگ شکل کا نصفہے. قطراس کا رداس صرف 7 میل یعنی 11 کلومیٹر ہے جبکہاور سطحیہ مریخ کے چاند دیموس سے اسسات گنا بڑا ہے. فوبوس کا اوسطنام فاصلہیونانی صرفخدا 6000فوبوس کلوکے میٹرنام ہے۔پر پورےرکھا گیا ہے. یونانی اساطیر میں اسے [[نظامایریز]] شمسییا [[آرس]] میں(Ares) کوئییعنی دوسرا( ایسا[[مریخ]]) چانداور نہیں[[ایفرودیت]] ہے(Aphrodite) جو اپنےیعنی سیارے([[زہرہ]]) سےکا اسبیٹا قدراور نزدیکخوف ہو۔کا پتلا کہا جاتا ہے.
 
سطح مریخ سے اس کا اوسط فاصلہ صرف 6000 کلو میٹر ہے۔ پورے [[نظام شمسی]] میں کوئی دوسرا ایسا چاند نہیں ہے جو اپنے سیارے سے اس قدر نزدیک ہو۔ یہ مریخ سے اتنا قریب ہے کہ اسکی مریخ کے گرد [[مداری گردش]]، مریخ کی [[محوری گردش]] سے زیادہ تیز ہے. یہ مریخ کے گرد ایک چکر 7 گھنٹے اور 39 منٹ میں طے کرتا ہے. جس کے نتیجہ میں یہ مریخ کی سطح سے ہر مریخی دن میں دو مرتبہ مغرب سے طلوع اور مشرق میں غروب ہوتا نظر آتا ہے. اس کے طلوع اور غروب کے درمیان کا دورانیہ 4 گھنٹے اور 15 منٹ یا اس سے بھی کم ہوتا ہے.
 
فوبوس نظام شمسی میں سب سے کم چمکدار اجسام میں سے ایک ہے. اسکی چمک کی شدت جسے [[البیڈو]] (albedo) کہتے ہیں 0.071 ہے. اسکی روشن سطح پر سطحی درجہ حرارت − °4C- ہے اور اسکی غیر روشن سطح کا درجہ حرات °112C- ہے.
فلکیات دانوں کا خیال ہے کہ فوبوس محض چٹانوں کا ملبہ ہے جس پر دھول کی پتلی سی تہ جمی ہوئی ہے۔<br>
 
یہ مریخی چاند بہت آہستہ آہستہ مریخ کے نزدیک ہوتا جا رہا ہے۔ تقریباً سو سالوں میں مریخ سے اس کا فاصلہ لگ بھگ دو میٹر کم ہو جاتا ہے۔ اندازہ ہے کہ 3 سے 5 کروڑ سالوں میں یہ یا تو مریخ سے ٹکرا جائے گا یا پھر بکھر کر ویسا ہی ایک حلقہ بن جائے گا جیسا کہ سیارہ  [[زحل]]  کے گرد ہے۔<br>
اگر مریخ کی سطح پر کھڑے ہو کر دیکھا جائے تو یہ چاند مشرق کی بجائے مغرب سے طلوع ہوتا ہے اور روزانہ دو دفعہ طلوع اور دو دفعہ غروب ہوتا ہے۔<br>
فوبوس کے برعکس ہماری [[ زمین]]  کا چاند بہت آہستہ آہستہ زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ 100 سالوں میں ہماری زمین کا چاند سے فاصلہ لگ بھگ 4 میٹر بڑھ جاتا ہے۔
 
 
{{Infobox planet
سطر 37 ⟵ 47:
}}
 
فلکیات دانوں کا خیال ہے کہ فوبوس محض چٹانوں کا ملبہ ہے جس پر دھول کی پتلی سی تہ جمی ہوئی ہے۔<br>
 
یہ مریخی چاند بہت آہستہ آہستہ مریخ کے نزدیک ہوتا جا رہا ہے۔ تقریباً سو سالوں میں مریخ سے اس کا فاصلہ لگ بھگ دو میٹر کم ہو جاتا ہے۔ اندازہ ہے کہ 3 سے 5 کروڑ سالوں میں یہ یا تو مریخ سے ٹکرا جائے گا یا پھر بکھر کر ویسا ہی ایک حلقہ بن جائے گا جیسا کہ سیارہ [[زحل]] کے گرد ہے۔<br>
اگر مریخ کی سطح پر کھڑے ہو کر دیکھا جائے تو یہ چاند مشرق کی بجائے مغرب سے طلوع ہوتا ہے اور روزانہ دو دفعہ طلوع اور دو دفعہ غروب ہوتا ہے۔<br>
فوبوس کے برعکس ہماری [[زمین]] کا چاند بہت آہستہ آہستہ زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ 100 سالوں میں ہماری زمین کا چاند سے فاصلہ لگ بھگ 4 میٹر بڑھ جاتا ہے۔
 
==مزید دیکھیے==