"یونانی اساطیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← سنبھال؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
[[فائل:Zeus Otricoli Pio-Clementino Inv257.jpg|تصغیر|بائیں|230px|[[ویٹیکن سٹی]] کے ایک عجائب گھر میں [[زیوس]] کا [[گات]]۔ یونانی اساطیر میں زیوس سب سے عظیم اور طاقتور دیوتا تھا۔]]
'''یونانی اساطیر''' یا '''یونانی علم الاساطیر'''، [[قدیم یونان|قدیم یونانی]]ی مذہب سے وابستہ دیگر افسانوں اور فنون پر مبنی اساطیر کا مجمُوعہ ہے۔ اِن کا واسطہ اِس قدیم تہذیب اور مذہب میں پُوجے جانے والے دیوتاؤں اور اِن سے وابستہ مَسالک و رسُومات کی اہمیت، دُنیاوی قُدرت و دستُور اور [[علم الکائنات]] سے ہے۔
یونانی [[علم الاساطیر]] سے وابستہ تمام شہادتیں ہمیں واضح طور پر دیگر شاعروں اور افسانہ نِگاروں کے مجمُوعی بیانوں اور تحریروں سے ملتی ہیں۔ لیکن اِن اساطیر میں ضِمناٌ اضافہ دیگر فنون سے ہوا، جن میں گُلدانوں پر تصاویر یا مُقّدس کھنڈر سے دریافت ہونے والے نذرانے شامل ہیں۔ یہ اساطیر دراصل قدیم یونانی مُصنفین کا قُدرت اور دُنیا کے اِبتدا و اِرتَقا کو سمجھنے کی ایک خام کوشش تھی جس میں اِنہوں نے دیوتاؤں، سُورماؤں اور نایکوں کو اپنی اِن داستانوں میں جنم دیا۔ اِن کرداروں کے ذریعہ یہ مُصنفین قُدرتی آفات اور دیگر دستُوروں کو سمجھانے میں کُچھ حد تک کامیاب بھی رہے لیکن قارعین کی نظر میں اِن کرداروں کی عظمت اتنی بُلند ہوتی چلی گئی کہ اِنہوں نے اِن کرداروں کو اپنے دھَرم کا ہی حصّہ بنا لیا۔
 
سطر 12:
[[فائل:Francesco Primaticcio 003.jpg|تصغیر|230px|’ہیلن کا اغوا‘۔ فرانچسکو پریماٹیچیو (1530ء تا 1539ء) کی اِس تخلیق کردہ تصویر کا مضمون [[ٹرائے کی جنگ]] کے نقطہِ آغاز سے وابستہ ہے۔]]
* '''عصرِ خداوندی''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، ابتدا کائنات اور دیوتاؤں کے جنم و زندگی کی داستانوں پر مرکوز ہے۔ اِن اساطیری داستانوں میں دیوتاؤں کے جنم کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اِن دیوتاؤں نے انسانوں کو کس طرح بنایا۔ اِس حِصّے میں دیوتاؤں کی تین مخصُوص پِیڑھیوں کا بھی ذکر مِلتا ہے جن میں ابتدائی دیوتا، [[تیتان (علم الاساطیر)|تیتانی دیوتا]] اور [[بارہ اولمپوی|اولمپوی دیوتا]] شامل ہیں۔
* '''عصرِ بشر''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، دیوتاؤں اور انسانوں کے میل مِلاپ کی کہانیوں پر مرکوز ہے۔ اِس حِصّے میں زیادہ تر اولمپوی دیوتاؤں کا ہی ذکر ملتا ہے اور یہ اِن دیوتاؤں کے انسانوں سے جنسی تعلقات پر مرکوز کہانیوں کا مہور ہے۔ انسانوں سے جنسی مِلاپ میں پیدا ہونے والے [[ادھدیوتا|ادھدیوتاؤں]]ؤں کا بھی ذکر اِس حِصّے میں ملتا ہے۔ کھنڈر سے دریافت کئیے گئے اکثر مُقّدس نذرانے اور گُلدانوں پر کندہ تصاویر اِس اساطیری حِصّے کی شہادت بھی پیش کرتے ہیں۔ دراصل، یونان میں آج بھی کُچھ مُجسمے اور مندر اپنی جگہ موجود ہیں جو اِس عصر کی عکاسی کرتے ہیں۔
* '''عصرِ سُورما''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، اُن انسانی کاوشوں پر مرکوز ہے جہاں دیوتاؤں نے اپنی الٰہی سرگرمیاں محدُود کر دیں اور صرف بہادر سُورما ہی انسانوں کی مدد کو پہنچ سکے۔ اِس میں [[ٹرائے کی جنگ]] جیسے قصّے شامل ہیں۔ اِس وقت تک لوگ پُوجے جانے والے دیوتاؤں کے رویے سے تنگ آ گئے تھے اور دیوتاؤں کے ہی خلاف ہو نکلے تھے۔ انسان کی دیوتاؤں کے خلاف اِس کاوش کو یونانی اساطیر میں سب سے عُمدہ درجہ حاصل ہے۔
 
سطر 27:
باپ اور بیٹے میں یہ تکراریں یونانی اساطیر میں ایک اہم کِردار نبھاتی ہیں – جہاں کرونس اپنے باپ کو ہٹا کر آسمانی تخت پر قابض ہو گیا تھا، وہیں اِس کا بیٹا [[زیوس]] بعد از کرونس کو ہٹا کر آسمانی ریاست پر تخت نشیں ہوا۔ کرونس کے ہاں جو بچا بھی پیدا ہوتا، وہ اُسے کھا جاتا تھا۔ اِس کے ریہہ کے ساتھ چھہ بچے تھے جن کو ”اولمپوی دیوتا“ کہتے ہیں؛ اِن میں تین نر دیوتا ([[پوسائڈن]]، [[ہادس]] اور زیوس) اور تین مادہ دیویاں ([[ہیسٹیہ]]، [[ڈیمیٹر]] اور [[ہیرہ]]) شامل ہیں۔ زیوس کی پیدائش کے وقت ریہہ نے اپنے اِس بیٹے کو ایک غار میں چھپا کر کرونس کو کپڑے میں لپٹا پتھر کھِلا دیا۔ زیوس جب بڑا ہوا تو اِس نے اپنے باپ کو ایک عقِیق دِوا پلا دی جس سے وہ اُلٹیاں کرنے لگا اور اِس کی قَے میں اِس کے باقی بچے آ نکلے۔ اِن پانچ بہن بھائیوں نے زیوس کے ساتھ مل کر اپنے باپ سے بدلہ لیا اور تیتانی دیوتاؤں پر دھابہ بول دیا۔ تیتانی دیوتاؤں کے خلاف آئندہ جنگ میں لڑنے کے لیے زیوس طرطروس کی گہرایوں میں اُتر آیا اور یورینس کے بھُولے سپُوتوں، یعنی سائکلاپس اور ہکاتونکائر، کو آزاد کر کہ اِن کے ہمراہ [[تھیسیلی]] کے میدان میں جنگی کارروائی پر نِکل پڑا۔ اِس جنگ میں، زیوس اور اِس کے ساتھیوں نے اپنا ڈیرہ [[کوہ اولمپس|کوہِ اولمپس]] پر ڈالا؛ یہ ہی وجہ ہے کہ اِنہیں اولمپوی دیوتا کہا جاتا ہے۔
 
جب کرونس نے تیتانوں کو جنگ میں ہارتے ہوئے پایا تو اِس نے طرطروس سے [[طائفون]] نامی دَرِندَے کو طلب کیا۔ اولمپوی دیوتاؤں نے اِس دَرِندَے کا قہر دیکھ کر واپس بھاگ جانا مناسب سمجھا لیکن زیوس نے میدان نہیں چوڑا۔ آخر کار اولمپوی دیوتا جنگ جیت گئے اور زیوس نے کرونس سمیت تیتانی دیوتاؤں کو طرطروس کی گہرایوں میں قید کر دیا۔ تیتانوں کی شِکست کے بعد زیوس نے آسمانی تخت سمبھالسنبھال لیا اور سب دیوتاؤں کا بادشاہ بن کر کوہِ اولمپس سے راج کیا۔
 
== حوالہ جات ==