"اہل سنت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م اصلاحی
م اصلاحی
سطر 25:
 
==اسلام میں فرقوں کی ابتدا==
ٌْۤۤٓ==۔۔۔۔ سُنی فرقہ یا اہلِ سُنت والجماعت ۔۔۔۔==
نبی پاک ﷺ کے دور میں اُن کے تمام صحابہ رضوان اللہ تعالٰی عنہ اجمعین، آپ ﷺ کی سُنتوں پر عمل کرنے والے اور حق پر جمع ہونے والے تھے۔ یہ گروہ بلا شُبہ اہلِ سُنت اور اہلِ جماعت (اہل السنہ والجماعتہ) کا گروہ یا فرقہ تھا۔ یاد رہے کہ نبی اکرم ﷺ سے منسوب ایک فرمان کے مطابق بنی اسرائیل یعنی یہود میں بہتر 72 فرقے تھے، میری اُمت میں تہتر 73 فرقے ہونگے، جن میں صرف ایک ہدائت پر ہو گا۔ پوچھا گیا کہ کون سا فرقہ یا گروہ ہدائت پر ہو گا تو فرمایا کہ جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر عمل کرنے والا ہو گا۔
==۔۔۔۔ شیعہ فرقہ یا اہل تشیع ۔۔۔۔==
حضرت محمد ﷺ کے دور میں بعض منافقین اس کے خلاف بھی موجود تھے۔ جنہوں نے آپ ﷺ کی رحلت کے موقع پر خلافت کے مسئلہ پر تنازعہ پیدا کیا اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے لئے خلافت کے حق کا مطالبہ کیا۔ یہ لوگ شیعانِ علی یا علی کا گروہ کے نام سے موسوم ہوئے۔ آج انھیں اہلِ تشیع کہتے ہیں۔ ایسے وقت میں، جب مسلمان حضرت محمد ﷺ کی رحلت کے صدمہ سے دوچار تھے، خلیفہ اول نے خلافت کے مسئلہ پر اپنی ذات سے پیدا ہوئے اس اختلاف کے خلاف کوئی مناسب کاروائی نہ کی، جس سے یہ گروہ بہت مضبوط ہو گیا۔ اس گروہ نے بعد میں باقاعدہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر لی۔ اس گروہ کا سرخیل مختار ثقفی کو بتایا جاتا ہے۔ اس گروہ نے بلا تفریق خلافتِ راشدہ کے تمام خلفاء سے اختلاف کیا۔ حتیٰ کہ جب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دور آیا تو اسی گروہ نے اسی مطالبہ کو لے کر حضرت عثمان کو شہید کر دیا۔ جبکہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت بھی اسی گروہ سے منسوب ہے۔ اسی گروہ کی وجہ سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے قصاصِ عثمان کا مطالبہ کیا۔ جس کے نتیجہ میں جنگ ہوئی اور مسلمانوں (صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ عنہ اجمعین) میں پہلی تفریق دیکھنے میں آئی۔ جو بہرحال ایک غلط فہمی پر مبنی تھی۔ بعد ازاں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس گروہ کے خلاف خروج کیا اور اس گروہ کے سرکردہ لوگوں کو قتل بھی کیا اور سزا بھی دی۔ اور پھر اس گروہ نے جب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جانب سے اپنے حق میں کوئی نرم گوشہ نہ پایا تو آپ کو بھی شہید کرا دیا۔ اس گروہ کو خوارج بھی کہا جاتا ہے۔ یعنی اسلام سے خارج ہونے والے۔
==۔۔۔۔ اسلام میں تہتر 73 گروہوں کی تفصیل ۔۔۔۔==
معروف صوفی بزرگ اور ولی اللہ جناب سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ نے اپنی کتاب غنیۃالطالبین میں بہتر گروہوں کی تفصیل بیان کی ہے۔ اس تفصیل کے مطابق بہتر 72 گمراہ گروہ یا فرقے تمام تر شیعہ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔
== حوالہ جات ==