"جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 57:
 
قائداعظم اور دیگر شخصیات جو سندھ مدرسے سے وابستہ رہیں ان کے استعمال کی اشیاء اور نوادرات کیلئے جناح میوزیم بھی ہے۔سندھ مدستہ الاسلام شہر کراچی کے مصروف ترین کاروباری مرکز میں واقع ہے اور آئی آئی چندریگر روڈ کے پاس حبیب بینک پلازہ سے متصل ہے۔ ساتھ ہی چیمبر آف کامرس کراچی کی عمارت ہے۔ جب کہ گرد و نواح میں سٹی ریلوے اسٹیشن، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل بینک آف پاکستان، میڈیا کے دفاتر، پاکستان اسٹاک ایکسچینج، ٹاور اور ساتھ ہی برنس گارڈن واقع ہیں۔
 
 
آج اس مادر علمی میں جدید تقاضوں کے مطابق علمی ضرورتیں پوری کی جاتی ہیں۔اس میںچار سائنسی لیبارٹری قائم ہیں۔ فزکس، کیمسٹری، بوٹنی اور زولوجی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ تین کمپیوٹر سینٹرز قائم ہیں۔ کمپیوٹر سینٹرز سندھ مدرسے کے سابق طلباء کے ناموں سے منسوب ہیں۔
[[File:Sindh madarstul Islami.jpg]]
 
قائداعظم کمپیوٹر سینٹر، سر عبداللہ ہارون کمپیوٹر سینٹرز اسی عمارت میں واقع ہیں جبکہ ڈاکٹر محمد دائود پوتہ کمپیوٹر سینٹر گرلز سیکشن میں واقع ہے۔ سندھ مدرسہ الاسلام اپنے قیام کے 58برس بعد کالج کے مدارج تک پہنچا اور پھر مزید آگے کے مراحل طے کرتے ہوئے 79سال بعد بالآخر جامعہ کا روپ دھار گیا۔ 1974ء میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں دیگر تعلیمی اداروں کی طرح اسے بھی قومیا لیا گیا ہے۔ جس کے بعد سے یہ صوبائی حکومت کے زیر انتظام ہے۔ سندھ مدرسۃ الاسلام کو جامعہ کا درجہ دلانے کے لئے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری (جو حسن علی آفندی کے پڑ نواسے بھی ہیں) نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔