سندھ مدرسے نامور طلبہ میں [[قائد اعظم محمد علی جناح]]، سر[[سرعبداللہعبداللہ ہارون]]، سر [[شاہنواز بھٹو]]، سر [[غلام حسین ہدایت اللہ خان]]،خان، [[خان بہادر محمد]]،محمد، [[ایوب کھوڑو]]،کھوڑو، شیخ [[شیخ عبدالمجید سندھی]]، [[علامہ آئی آئی قاضی]]، [[محمد ہاشم گزدر]]، [[غضنفر علی خان]]، [[چودھری خلیق الزماں]]، [[ڈاکٹر عمر بن محمد دائود پوتہ]]، [[محمد ابراہیم جویو]]، [[جسٹس سجاد علی شاہ]]، [[قاضی محمد عیسیٰ]]، [[رسول بخش پلیجو]]، [[اے کے بروہی]]، [[علی احمد بروہی]]، [[پیرالٰہی بخش]]، [[میر غوث بخش بزنجو]]، [[عطااللہ مینگل]]، [[غلام محمد بھر گڑی]]، [[علامہ علی خان ابڑو]]، [[جی الانہ]]، [[حکیم محمد احسن]]، موسیقار، [[سہیل رعنا]]، فلمسٹار [[ندیم]]، قومی ترانے کی دھن کے خالق [[احمد علی چھاگلہ]]، [[میران محمد شاہ]]، [[قاضی فضل اللہ]]، [[لٹل ماسٹر]]، [[حنیف محمد]] اور بے شمار اہل علم شعراء، ادباء، وکلا، سیاست دانوں نے یہاں سے استفادہ کیا۔ اس تاریخ ساز ادارے کی مرکزی عمارت کا سنگ بنیاد گورنر ووائسرائے آف سندھ لارڈ ڈفرن نے 14نومبر 1887ء میں رکھا تھا۔