"محمود حسن دیوبندی کے شاگردوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
عبارت میں درستی، , درستی املا
سطر 19:
{{quote|ہمالیہ تلے کے براعظم کی ڈیڑھ دو درجن جامعات میں سب سے کم دہریت اگر کسی جگہ پھیل سکی تو وہ [[جامعہ عثمانیہ]] رہی ہےـ اور اس کا سہرا بڑی حد تک صرف مولانا سید مناظر احسن گیلانی کے سر رہا ہے۔}}
 
محمود حسن دیوبندی کے شاگرد [[حافظ محمد احمد]] دار العلوم دیوبند کے 35 سال تک مہتمم رہے ۔<ref>{{citation|first1=سید محبوب |last1=رضوی |authorlink1 = سید محبوب رضوی|translator = مرتض حسین ف قریشی|title=تاریخ دار العلوم دیوبند| volume = دوم |page=37-38, 170-174}}</ref> [[حسین احمد مدنی]] دار العلوم کے سابق صدر مدرس اور [[جمعیت علمائے ہند]] کے سابق صدر ہونے کے علاوہ بھارت کے تیسرے بڑے شہری اعزاز [[پدم بھوشن]] کے اولین وصول کنندہ کرنے والوںکنندگان میں سے ایک ہیں۔<ref name="madani">{{cite web |last1=احمد |first1=سید نسیر |title=Maulana Hussain Ahmad Madani who opposed the separatist ideology of the All India Muslim League.|trans-title=مولانا حسین احمد مدنی جنوہں نے آل انڈیا مسلم لیگ کی تقسیم پالیسی کی مخالفت کی |url=http://heritagetimes.in/maulana-hussain-ahmad-madani/ |website=heritagetimes.in |access-date=10 دسمبر 2020 |language=انگریزی}}</ref> [[ثناء اللہ امرتسری]] بھی تفسیر و حدیث میں اپنا مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے ''[[تفسیر ثنائی]]'' کے نام سے قرآن کی مشہور تفسیر لکھی۔
 
== شاگردوں کی فہرست ==
سطر 30:
| [[اشرف علی تھانوی]]
|| "حکیم الامت" کے لقب سے معروف صوفی مرشد اور عالم تھے۔ انہوں نے ''بیان القرآن ''نام سے قرآن کی ایک تفسیر لکھی۔ ''بہشتی زیور ''بھی ان کی معروف کتاب ہے۔
|| <ref name="taqi">{{cite book |author=[[محمد تقی عثمانی]] |translator=عبد الرحیم قداوی |title=The Great Scholars of the Deoband Islamic Seminary |trans-title= اکابر دیوبند کیا تھے؟|publisher=تراتھ پبلشنگ |location=[[لندن]] |isbn=978-1-906949-26-6}}</ref><ref name="shafi">{{cite book |author1=[[محمد شفیع دیوبندی]] |title=چند عظیم شخصیات |publisher=ادارتہادارۃ المعارف |location=[[کراچی]] |language=اردو}}</ref>
|-
|[[اصغر حسین دیوبندی]]
سطر 61:
|-
| [[شبیر احمد عثمانی]]
|| عثمانی نے 1920 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کے وقت اپنے استاذ محمود حسن دیوبندی کا افتتاحی خطبہ پڑھا، اور جامعہ کے بانیوں میں سے ہیں۔ 1944 سے 1945 تک دار العلوم دیوبند کے صدر مہتمم تھے۔انہوں نے [[جمیعت علمائے اسلام]] کی بنیاد رکھی۔ بانی پاکستان [[محمد علی جناح]] کی نمازجنازہنمازِ جنازہ بھی انہوں نے ہی پڑھائی۔ عثمانی تحریک پاکستان کے سرگرم لیڈر تھے اور [[پاکستانی آئین ساز اسمبلی]] کے ممبر تھے۔
||<ref>{{citation|first1=سید محبوب |last1=رضوی |authorlink1 = سید محبوب رضوی|translator = مرتض حسین ف قریشی|title=تاریخ دار العلوم دیوبند| volume = دوم |page=178}}</ref><ref name="NA">{{Citation|url=http://www.na.gov.pk/uploads/former-members/1st%20Constituent%20Assembly.pdf |title=FIRST CONSTITUTE ASSEMBLY FROM 1947–1954}}</ref><ref name="TFT">{{Cite news|url=https://www.thefridaytimes.com/beta2/tft/article.php?issue=20110826&page=30 |title=Constituent Assembly adopts Objectives Resolution (1949) |work=[[دی فرائیڈے ٹائمز]] |date=26 اگست 2011|access-date=8 جنوری 2017}}</ref>
|-