"لثیر غس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13:
جو امع اعضاء اٰلیه کے دوسرے مقالہ میں تحریر ہے کہ "دماغ میں پیدا ہونے والی بیماریوں میں سے بعض تو دماغی رگوں میں ہوتی ہیں مثلاََ سدردوار۔ اور بعض دماغی ثقب (یعنی سوراخوں) میں ہوتی ہیں نہ کہ دماغی بطون میں مثلاََ لثیر غس۔" اس تحریر سے شیخ کے قول محقق کی تصدیق ہوتی ہے لیکن سید جرجانی نے شیخ کے قول پر اعتراض کیے ہیں اور اس کو (کئی وجوہ سے) غلط قرار دیا ہے۔
 
١۔ کیونکہ دماغ کے مجاری ایک قسم کے خالی مسالک (خالی راستے) ہیں۔جم میں صرف روح ہی نفوذ کر سکتی ہے۔ ان میں ورم پیدا ہونے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ البتہ ان میں صرف سُدے پیدا ہو سکتے ہیں جو مرگی اور سکتہ کا موجب بنتے ہیں۔ لٰہذا یہ ورم دماغ کی جھلیوں میں یا خاص دماغ میں ہوتا ہے اور ان میں مادہ دفعتاََ نفوذ نہیں کرتا بلکہ اس طرح نفوذ کرتا ہے جس طرح کوئی چیز بھیگ جاتی ہے اور رطوبت کو جذب کر لیتی ہے۔
 
[[حکیم خواجہ رضوان احمد]] کے نزدیک جرجانی کا یہ قول کئی وجوہ سے قابلِ اعتراض ہے:-