"کچھی کینال" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«کچھی کینال منصوبے کا پہلا مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ 363 کلو میٹر طویل مین کینال میں سے 351 کلو میٹر نہر پختہ ہے۔ بلوچستان کے مشرقی اضلاع نصیر آباد، کچھی و سنی شوران کو دریائے سندھ سے پانی کی فراہمی کے لئے کچھی کینال منصوبے کے پہلے مر...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 12:39، 29 نومبر 2021ء

کچھی کینال منصوبے کا پہلا مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ 363 کلو میٹر طویل مین کینال میں سے 351 کلو میٹر نہر پختہ ہے۔ بلوچستان کے مشرقی اضلاع نصیر آباد، کچھی و سنی شوران کو دریائے سندھ سے پانی کی فراہمی کے لئے کچھی کینال منصوبے کے پہلے مرحلے کا کام مکمل کیا گیا اور نہر میں پانی چھوڑ دیا گیا ۔

پنجاب کے علاقے تونسہ بیراج پر واقع پراجیکٹ کے ہیڈ ریگولیٹر کو 363 کلومیٹر طویل مین کینال میں پانی بھرنے کا مرحلہ شروع کیا گیا۔

واپڈا حکام کے مطابق یہ منصوبہ پہلے مرحلے کی تکمیل سے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں میں زراعت کے لئے پانی ہو گا اور تقریباً 72 ہزار ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی، جس سے علاقے کے لوگوں کے لئے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

کچھی کینال منصوبہ 2002 میں شروع کیا گیا تھا، لیکن لاگت میں اضافہ کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

کچھی کینال منصوبے کا پہلا مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ کل 363 کلومیٹر طویل مین کینال میں سے 351 کلو میٹر نہر پختہ ہے۔ یہ نہر صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں واقع تونسہ بیراج سے نکلتی اور صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں ختم ہوتی ہے۔

حوالہ جات