"ضیا برقی اثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
(ٹیگ: ردِّ ترمیم)
سطر 8:
اگر روشنی کو صرف ایک موج یا لہر مان لیا جائے تو اثر ضیائ برق (photoelectric effect) کی علمی وضاحت نہیں کی جا سکتی۔<br/>
[[البرٹ آئنسٹائن|آئین سٹائین]] کو معلوم تھا کہ جب [[روشنی]] کسی ایسے [[الیکٹرواسکوپ|برقی بین]] (electroscope) پر پڑتی ہے جس پر منفی بار (negative charge) ہو اور اس پر ایک [[دھات|دھاتی]] پلیٹ رکھی ہوئی ہو تو برقی بین نابار (discharge) ہو جاتا ہے (یعنی اس کی دونوں پتیاں جو بارنے پر جدا ہو گئیں تھیں، وہ دوبارہ مل جاتی ہیں)۔ برقی بین پر اگر [[جست]] کا ٹکڑا رکھا ہو تو وہ روشنی پڑنے پر تیزی سے نابار ہوتا ہے، لیکن اگر [[ایلومینیئم]] یا [[تانبا|تانبے]] کا ٹکڑا رکھا جائے تو وہ آہستہ آہستہ نابار ہوتا ہے۔ اگر برقی بین اور روشنی کے ماخذ کے درمیان ایک [[شیشہ|شیشے]] کی چادر رکھ دی جائے (جو [[الٹراوائیلیٹ]] شعاعوں کو روک لیتی ہے) تو برقی بین نابار نہیں ہوتا۔ اسی طرح مثبت (positive) طور پر برقایا ہوا برقی بین بھی روشنی پڑنے پر نابار نہیں ہوتا۔ اس سے پتہ چلتا تھا کہ روشنی پڑنے پر جست کے ٹکڑے سے کچھ [[برقیہ]] خارج ہو کر ہوا میں چلے جاتے ہیں۔<br/>
[[البرٹ آئنسٹائن|آئن اسٹائن]] نے 1905 میں [[روشنی]] کو ذرات نوریہ ([[photonفوٹون]]) قرار دیتے ہوئے اس عمل کی کامیاب علمی وضاحت کی اور 1921 میں [[طبیعیات]] کا [[نوبل انعام]] حاصل کیا۔ روشنی کی ذراتی نوعیت کا سب سے پہلے تذکرہ [[میکس پلانک]] نے 1900ء میں کیا تھا۔
 
{| class="wikitable"