"بسنت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م بہار
سطر 2:
==مخالف نقطہ نظر==
 
بسنت کے مخالفین اس تہوار کو حضرت [[محمد {{درود}}]] کی شان میں گستاخی کرنے والے ایک شخص سے جوڑتے ہیں جس کا ذکر ایک [[ہندو]] مؤرخ نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔
 
اس مکتبۂ فکر کے مطابق بسنت ہندوؤں اور سکھوں کا مشترکہ تہوار ہے۔ ایک ہندو مؤرخ بی ایس نجار نے اپنی کتاب "Punjab under the later Mughals" میں لکھا ہے کہ
سطر 10:
یہ مکتبۂ فکر بسنت کو ایک موسمی نہیں بلکہ مذہبی تہوار سمجھتا ہے چونکہ اس کا ذکر پرانی ہندو مذہبی کتب میں آتا ہے۔ پرانی کتابوں کے مطابق پتنگ پر دو آنکھیں یا دوسرے شکلیں بنا کر آسمان سے نازل ہونے والی بلائیں دور کی جاتی ھیں۔ یہ خیالات جنوب مشرقی ایشیاء کے کچھ ممالک میں بھی پائے جاتے ھیں جیسے [[سنگاپور]]، [[تھائی لینڈ]] وغیرہ۔
 
بسنت پر دوسرا بڑا اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ بسنت منانےکے نتیجے میں بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ھیں جس کی وجہ پتنگ کی ڈور کا گلے پر پھر جانا ہے۔ کچھ بچے پتنگ بازی کرتے ہوئے چھت سے بھی گر جاتے ھیں اور کچھ ان گولیوں کا نشانہ بن جاتے ھیں جو پتنگ باز چلاتے ھیں۔ انہی وجوہات کی بناء پر ہر سال بسنت کے موقع پر پاکستانی عدالتوں اس تہوار کے خلاف مقدمات درج کئے جاتے ہیں اور کبھی کبھار تو پتنگ بازی پر پابندی بھی لگا دی جاتی ہے۔
 
 
==حوالہ جات==