"اسلامی عقیدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سمجھنے میں اسانی کی ہے شکریہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سمجھنے میں کچھ اسانی کی ہے شکریہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
عقیدہ دراصل اسلام کے لفظ توحیدی مطلب ناریعہ توحید "اللہ اکبر" سے ماخوذ ہے، جس کے معانی ہیں کسیکے (اللہ کی کتاب قران کریم اور اس سے پہلے نازل ہوی تین کتاب توریت زبور اور انجیل کو بی سچے دل اور من سے بغیربینہ کسی شق عشباب کے سچ ماننہ ،جیسے ایک لفظ کہاہ جاتا ہے "اعیقدت کذا"
(میں اپنے عقیدے سے بھٹک گیا خدا مجے ماف کرنا اور مجے یہ بی یکین ہے کے توں ہی سچ ہے میں جانتا ہوں پھر بی میں غلتی کر گیا میں گمراہ ہوگیا لیکن توں مجے ماف کرے گا یہ میں یکین رکھتارکھتہ ہوں تونے مجے قران مجید میں میری غلتیوں اور گناہوں کو ماف کرنے کا بھی بتایا ہے
) یعنی میں نے اسے (اس عقیدے کو) اپنے دل اور ضمیر سچ باندھ لیا ہے۔ لہذا عقیدہ : اس اعتقاد کو کہا جاتا ہے جو انسان اپنے دل میں کسی چیز کے بارے میں رکھتا ہے، کہا جاتا ہے : "عقیدۃ حسنة" (اچھا عقیدہ)، یعنی : "سالمة من الشک" (شک سے پاک عقیدہ)، عقیدہ در حقیقت دل کے یقین کرنے کے عمل کا نام ہے اور وہ ہے دل کا کسی بات پر ایمان رکھنا اور اس کی تصدیق کرنا۔
 
اسلام کے پیروکار مسلمان کہلاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے عرب کی غیر مہذب قوم دنیا کو تہذیب سکھانے والی اُستاد بن گئی اور موجودہ دور کی سائنسی ترقی کے لیے کی جانیوالی تلاش میں پہلا قدم بھی مسلمانوں کی طرف سے رکھا گیا۔ آپ ﷺ کی وفات کے بعد آپکے خلفاء راشدین اور صحابہ کرام نے اس کی اشاعت اپنے کردار اور اعمال کے ذریعے پوری دنیا میں کی اور یہ دنیا میں سب سے تیزی کے ساتھ پھیلنے والا مذہب بن چکا ہے۔<ref name="test">[http://www.answering-christianity.com/yahya_ahmed/islam_fasting_growing_religion_world.htm Islam is indeed the fastest growing religion – Silencing the Critics.], تاریخ تخریج: 26 نومبر، 2014</ref><br/>