"موسی ابن عمران" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18:
 
اگر ان آیتوں کی الگ الگ شرح کریں ااس کے بعد ان سب کو ایک دوسرے کے ساتھ ملا یں تو بعض افراد کے اس توھم کے برخلاف کہ قرآن میں تکرار سے کام لیا گیا ھے، قرآن میں نہ صرف تکرار نھیں ھے بلکہ ھر سورہ میں جو بحث چھیڑی گئی ھے اس کی مناسبت سے اس سرگزشت کا ایک حصہ شاہد کے طور پر پیش کیا گیا ھے۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بنی اسرائیل سمیت مصر چھوڑنے کا حکم دیا۔ چنانچہ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کو ہمراہ لیے دریائے نیل پار کررہے تھے یہ بھی اپنے لشکر سمیت ان کا پیچھا کرتے ہوئے دریائے نیل میں اتر پڑا مگر اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو دریا پار کروانے کے بعد دریا کے پانی کو چلا دیا اورفرعون کو اس کے لشکرسمیت ڈبوکر ہلاک کردیا
 
ضمناًیہ بات بھی ذہن میں رکھنا چائیے کہ اس زمانے میں مملکت مصر نسبتاً وسیع مملکت تھی۔وھاں کے رہنے والوں کا تمدن بھی حضرت نوح علیہ السلام،هود علیہ السلام اور شعیب علیہ السلام کی اقوام سے زیادہ ترقی یافتہ تھا۔ لہٰذا حکومت فراعنہ کی مقاومت بھی زیادہ تھی۔