حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
آگ کا جو حصہ نظر آتا ہے اسے شعلہ کہتے ہیں۔ اس حصے میں جلنے والی چیز (ایندھن) گیس میں تبدیل ہو کر ہوا کی [[آکسیجن]] سے کیمیائی عمل (chemical reaction) کرتی ہے جس سے سخت گرمی اور روشنی پیدا ہوتی ہے۔ آگ کے ایسے حصے بھی ہو سکتے ہیں جو نظر نہ آتے ہوں کیونکہ وہ [[الٹرا وائیلیٹ]] یا [[انفراریڈ]] روشنی خارج کرتے ہیں جو انسانی آنکھ نہیں دیکھ سکتی۔<br />
[[File:Candleburning.jpg|thumb|upright|موم بتی کا شعلہ۔ پیلے حصے میں کاربن کے ذرات گرم ہو کر چمکتے ہیں تو شعلے کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے۔ ایسا شعلہ کاربن کے نہ جلنے والے ذرات کی وجہ سے کالا دھواں پیدا کرتا ہے۔]]
 
==آگ لگنے کے لیئے ضروری شرائط==
[آگ]] لگنے کے لیئے تین چیزیں لازماً موجود ہونی چاہیں۔
* [[ایندھن]] (یا فیول) یعنی ایسی چیز جو جل سکتی ہو۔
* [[آکسیجن]] یا ایسا ہی کوئی دوسرا تکسیدی عامل جو جلا سکتا ہو۔
* [[نقطہ اشتعال]] یا [[Flash point]] یعنی اتنا ٹمپریچر جس پر ایندھن آگ پکڑ سکتا ہے۔
 
کوئیلے اگر ٹھنڈے ہوں تو [[ماچس]] سے آگ نہیں پکڑتے۔ جب ان پر کیراسن تیل چھڑک کر آگ لگاتے ہیں تو کیراسن فوراً آگ پکڑ لیتا ہے جسکی گرمی سے کوئیلے گرم ہو جاتے ہیں اور جل اٹھتے ہیں۔<br />
جلنے کا عمل آکسیجن کے بغیر بھی ممکن ہے۔ اگر تاپین تیل مین ڈوبا ہوا کپڑا [[کلورین]] کے گیس جار میں ڈال کر ڈھکن بند کر دیا جائے تو بھی کپڑا جلتا رہتا ہے کیونکہ یہاں کلورین تکسیدی عامل کا کام انجام دے رہی ہے۔