خالد نام، باپ کا عرفطہ تھا، نسب نامہ یہ ہے، خالد بن عرفطة بن أبرهة بن سنان بن صيفي بن الهائلة بن عبد الله بن غيلان بن أسلم بن حزاز بن كاهل بن ذعرة ،[1]خالد بنی زہرہ بن کلاب کے حلیف تھے۔

حضرت خالد ؓبن عرفطہ
معلومات شخصیت
مقام وفات کوفہ

نام ونسب

ترمیم

اسلام

ترمیم

ان کے اسلام کا زمانہ متعین طور سے نہیں بتایا جا سکتا، لیکن اس قدر معلوم ہے کہ قبولِ اسلام کے بعد صحبتِ نبوی سے فیض یاب ہوئے، صحب النبی وروی عنہ۔ [2]

ایران کی فتوحات میں شرکت

ترمیم

ایران کی فوج کشی میں شریک تھے، قادسیہ کی مشہور جنگ میں سعد ؓبن ابی وقاص نے ان کو امیر بنایا تھا [3]قادسیہ کی کامیابی کے بعد خالد کو آگے بڑھنے کا حکم دیا، انھوں نے آگے بڑھ کر سعد کے آنے سے پہلے ساباط فتح کر لیا۔ [4]

عہد معاویہ

ترمیم

41ھ میں جب حضرت حسنؓ امیر معاویہ کے مقابلہ میں خلافت سے دستبردار ہو گئے اس وقت بہت سے لوگوں نے امیر معاویہؓ کی خلافت تسلیم نہیں کی، ان میں ایک ابن ابی حوساء تھے؛چنانچہ امیر معاویہ جب کوفہ آئے تو ابن ابی حوساء ان کے مقابلہ کو نکلے،امیر معاویہ نے خالد کو ان کے مقابلہ پر مامور کیا، انھوں نے ابن ابی حوساء کو قتل کرکے ان کی بغاوت فرو کی۔ [5]

وفات

ترمیم

کوفہ میں رہتے تھے، باختلافِ روایت 60ھ یا 61ھ میں وفات پائی۔ [6]

فضل وکمال

ترمیم

فضل وکمال کے لحاظ سے کوئی رتبہ نہ تھا، تاہم ابو عثمان نہدی، مسلم اور عبد اللہ ابن یسار وغیرہ نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ [7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. (اسدالغابہ)
  2. (ابن سعد،جلد4،ق1،:74)
  3. (ایضاً)
  4. (فتوح البلدان بلاذری:272)
  5. (استیعاب:1/160)
  6. (اسد الغابہ:2/96)
  7. (تہذیب التہذیب:3/106)