خصیہ
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
خصیے انسانی جسم میں یوٹروں میں بنتے ہیں۔ یہ جسم سے نالی کہ ذریعہ چڈھا میں چلے جاتے ہیں۔ بچہ کے پیدا ہونے سے پہلے وہ خصیہ دان میں اتر جاتے ہیں۔ خصیہ دان جلد کی تھیلی کا وہ حصہ ہے جو عضو تناسل کی پچھلی طرف ہوتا ہے
امراض
ترمیمنا لٹکنے والا خصیہ
نا لٹکنے والے خصیے پیٹ کہ اند رہی رہتے ہیں۔ خصیہے پیدائش سے پہلے خصیہ دان میں نہیں اترتے۔ اس کو کرپٹورکیڈذم کہتے ہیں۔ نر بچوں میں جو وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں یہ مرض عام ہے۔ پیدائش کہ وقت ہر نر بچہ کو چیک کیا جاتا ہے کہ اس کے خصیے لٹک رہے ہوں۔ اکثرہوتا ہے کہ خصیے پیدائش کہ کچھ مہینوں کہ بعد خود ہی لٹک جاتے ہیں۔ اگر ایسے نہ ہو تو بچہ کو جراحی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر نا لٹکنے والے خصیہ کا علاج نہ کیا جائے تو جب لڑکا جوان ہو گا تو اس وقت افزائش نسل میں مشکل ہو گی۔
خصیہ کی دوسری مشکلات میں یہ شامل ہیں
خصیہ جو کبھی خصیہ دان میں اور کبھی چڈھا میں چلا جاتا ہے۔
خصیہ جو چڈھا میں چلا جاتا ہے
جب آپ بجے کا لنگوٹ تبدیل کریں یا نہلا رہے ہوں اس وقت بچے کے خصیے کو محسوس کریں۔ اگر خصیہ خود ہی 3 یا 4 مہینوں میں لٹک نہیں جاتا تو پھر جراحی کی ضرورت ہو گی۔