خلطی جھیل
گلگت سے شندور کی طرف 117 کلومیٹر کے فاصلے پہ کسی زمانے میں ایک گاؤں آباد تھا جس کا نام خلطی تھا۔ 1989 میں پہاڑوں سے سیلاب اترا اور نیچے بہتے دریائے گلگت کا راستہ روک کے اس کو ایک جھیل کی شکل دے دی۔ دریا کا راستہ رکنے سے خلطی نام کا گاؤں جس میں کوئی 60 کے قریب خاندان رہائش پزیر تھے، اس جھیل کی ذد میں آ گیا۔ گلگت۔ شندور روڈ اس مقام سے باکل جھیل کی سطح کا برابر سے گزرتی ہے اور جھیل کی سطح اور سڑک کے کنارے میں فرق کا تعیّن بہت مشکل ہوتا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جھیل کے پانی میں وافر مقدار میں ٹراؤٹ مچھلی موجود ہے لیکن کچھ سیّاحوں نے اس کی نفی کی ہے ۔