خواجہ حافظ سدید الدین تونسوی

خواجہ حافظ سدیدالدین تونسوی سلسلہ چشتیہ نظامیہ کے چوتھے سجادہ نشین ہیں۔

نام و نسب

ترمیم

آپ کا اسم گرامی سدیدالدین آپ کے والد کا اسم گرامی خواجہ محمد حامد تونسوی بن خواجہ حافظ موسی تونسوی بن خواجہ شاہ اللہ بخش تونسوی بن خواجہ گل محمد تونسوی بن خواجہ شاہ سلیمان تونسوی ہے

ولادت

ترمیم

آپ کی ولادت 8 رمضان المبارک 1327ھ بمطابق 23ستمبر 1909ء بروز جمعتہ المبارک جلال آباد ضلع فیروز پور انڈیا میں ہوئی جو آپ کے نانا جان نواب نظام الدین خان صاحب والئی ریاست ممدوٹ کے ہاں ہوئی۔

تعلیم

ترمیم

آپ نے تعلیم مختلف اساتذہ کرام سے حاصل کی قرآن مجید حافظ فتح دین سے پڑھا پھر حفظ قاری عبد الحکیم سے کیا اور علم قرأت بھی انہی سے سیکھا عربی فارسی اور درس نظامی کی کتابیں استاد محترم شیخ غلام رسول (مدرس آستانہ عالیہ سلیمانیہ ) سے پڑھیں

بیعت و خلافت

ترمیم

آپ اپنے والد خواجہ میاں حامد تونسوی کے ہاتھ پہ بیعت ہوئے اور انہی سے خلافت حاصل کی اور روحانی نعمت سے فیض یاب ہوئے

شعر و شاعری

ترمیم

آپ شاعر بھی تھے شاعری میں آپ کا تخلص حافظ تھا آپ کا دیوان بھی تھا لیکن آپ نے شائع کرانے سے منع فرمایا

تحریک پاکستان

ترمیم

تحریک پاکستان میں بھرپور خدمات سر انجام دیں جب مسلہ کشمیر کا آغاز ہوا تو آپ نے جہاد میں شرکت کے لیے اپنے مریدوں کو ترغیب دی اور ہزاروں عقیدت مندان سلیمانی نے اس جہاد میں شریک ہوئے آپ خود بہ نفس نفیس جہاد میں شرکت کا ارادہ کیا لیکن حکومت وقت نے اجازت نہ دی۔ آپ رکن پنجاب اسمبلی بھی رہے

وفات

ترمیم

آپ کا وصال 13 شوال 1379ہجری بمطابق 11 اپریل 1960ء کوہوا آپ کا مزار روضہ حضور پیرپٹھان میں خواجہ شاہ اللہ بخش تونسوی کے پہلو میں واقع ہے آپ کی کوئی اولاد نہیں تھی اس لیے خاندان کے دستور کے مطابق آپ کے حقیقی بھائی خواجہ خان محمد تونسوی سجادگی و خلافت پہ رونق افروز ہوئے[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تذکرہ خواجگان تونسوی، جلد اول صفحہ 169،پروفیسر افتخار احمد چشتی چشتیہ اکادمی فیصل آباد پاکستان