خواجہ حافظ محمد موسیٰ تونسوی

خواجہ حافظ محمد موسیٰ تونسوی چشتی سلیمانی سلسلہ چشتیہ نظامیہ کے بزرگوں میں شمار ہوتے ہیں۔

وضاحت

ترمیم

خواجہ اللہ بخش تونسوی المعروف حضرت ثانی کی وفات 1319ھ/1901ء کے بعد آپ کے دو بیٹے خواجہ حافظ محمد موسیٰ اور خواجہ محمود تونسوی مسند نشیں ہوئے کیونکہ آپ نے دونوں صاحبزادوں کو خلافت عطا فرمائی تھی۔اس لیے دونوں سے الگ الگ سلسلہ چلا جو آج تک دونوں کی اولاد اطہار میں جاری و ساری ہے۔۔

ولادت

ترمیم

خواجہ حافظ محمد موسی آپ خواجہ اللہ بخش تونسوی کے بڑے بیٹے تھے۔ یہ خواجہ موسن سے معروف تھے آپ19ربیع الاول 1269ھ/1852ء کو تونسہ شریف میں پیدا ہوئے۔

تعلیم

ترمیم

مولوی اللہ بخش قریشی، حافظ صدیق اور مولوی خدا بخش جراح سے دینی تعلیم حاصل کی۔

بیعت و خلافت

ترمیم

تکمیل تعلیم کے بعداپنے والد ماجد خواجہ اللہ بخش کے دست مبارک پہ بیعت کی اور جب عمر تیس برس ہوئی تو خرقہ خلافت حاصل کیا۔آپ نہایت نیک نفس تھے۔تونسہ شریف میں آپ نے زائرین کے لیے کئی سرائیں بنوائیں۔

اولاد

ترمیم

آپ کے 5 صاحبزادے اور تین صاحبزادیاں تھے۔

  • 1۔خواجہ محمد حامدتونسوی۔خواجہ محمد موسیٰ کے بعد ان کے سجادہ نشین ھوئے۔
  • 2 گل محمد
  • 3میاں غلام زکریا۔۔
  • 4۔میاں عبد اللہ
  • 5محمد یوسف[1]

وفات

ترمیم

15 ذی الحج 1323ھ/1906ء میں آپ کا وصال ہو گیا۔ [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. عصائے موسوی حافظ نور محمد مکھڈی
  2. تذکرہ خواجگان تونسوی، جلد اول صفحہ 137،پروفیسر افتخار احمد چشتی چشتیہ اکادمی فیصل آباد پاکستان