ایک خود اتحادی شادی (انگریزی: self-uniting marriage) ایک ایسی شادی ہے جس میں ایک جوڑا شادی شدہ قرار پاتا ہے بغیر اس کے کہ کوئی تیسرا فرد سیول شادی یا مذہبی شادی کی رسمی کارروائی یا رسم و رواج انجام دے۔ حالاں کہ یہ شادیاں مسلک و عقیدے کے دائرے میں نہیں آتے، تاہم شادی کا یہ طریقہ کئی بار "کویکر شادی" بھی کہلاتا ہے۔

حالاں کہ ریاستہائے متحدہ امریکا کی بیشتر ریاستیں خود اتحادی شادی کا کوئی قانونی اختیار فراہم نہیں کرتی ہیں، پینسیلوینیا ان شادیوں کو صدیوں سے تسلیم کرتی آئی ہے (غالبًا اس ریاست کے کویکر تاریخ کی وجہ سے اور یہاں کی مذہبی رواداری کی تاریخ کی وجہ سے )۔ پچھلے کئی دہوں سے یہاں پر ان شادیوں کے لیے لائسینس بھی فراہم کیا جاتا رہا ہے۔[1] ان شادیوں میں کسی شادی کو انجام دینے والے شخس کی جگہ ہر صرف دو گواہوں کی دستخط کی ضرورت ہوتی ہے۔

خود اتحادی شادی کا لائسینس جاری کرنا متنازع ہے۔ کچھ پینسیلوینیا کی کاؤنٹیوں میں اس طرح کا لائسینس جاری ہی نہیں ہوتا۔[2] کچھ اور کاؤنٹیوں میں لائسنس درخواست گزاروں کو یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ کسی مسلمہ گروہ سے تعلق رکھتے ہیں جیسے کہ کویکر، ایمش یا بہائی؛[3] تاہم 2007ء میں ایک وفاقی جج نے فیصلہ سنایا کہ پینسیلوینیا کا کوئی بھی جوڑا جس کی خود اتحادی شادی کو سیکیولر عقائد کی وجہ سے اجازت نہیں دی گئی تھی، اسے طرح کا لائسنس دیا جانا چاہیے۔[4]

ویسکونسن خود اتحادی شادیوں کی اجازت دیتا ہے، بغیر کسی سوال جواب کے، مگر اس کے لیے ایک فارم بھر کر دستخط کرنا ضروری ہے کہ شادی کا لائسنس دینے والی حکومت اس بات کی گارنٹی نہیں دے سکتی ہے کہ یہ لائسنس ہر سیاق و سباق میں تسلیم کیا جائے۔

کولاراڈو خود کے حلف ناموں کو بغیر کسی مخصوص قسم کی درخواست یا گواہی کے تسلیم کرتا ہے۔[5]

ضلع کولمبیا میں اس بات کی گنجائش ہے کہ جوڑے خود اپنی شادی کی سبھی ضروری کارروائیوں کو مکمل کر سکتے ہیں۔[6][7]

کیلیفورنیا میں اس بات کی گنجائش ہے کہ کچھ مخصوص مذہبی برادری یا فرقے کے ارکان جن کے پاس پادری جیسا کوئی عہدہ نہیں ہے جو شادی یا ازدواجی تعلقات کو قانونی شکل دے سکے، "غیر پادری شادیاں" انجام دے سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ شرط یہ رکھی گئی ہے کہ مخصوص فارم، جس میں دو گواہوں کی دستخط ہوں، مناسب طریقے سے پُر کیے جائیں اور ارباب مجاز کے حوالے کیے جائیں۔[8] سان فرانسیسکو میں ایک ملحد جوڑے کو اطلاعات کے مطابق غیر پادری شادی کی اجازت اسی کیلی فورنیا قانون کے تحت دی گئی تھی۔ جوڑے سے کہا گیا کہ غیر پادری شادی فارم پر "مذہبی سماج یا برادری" کے خانے میں "ملحد" لکھا جانا چاہیے۔[9]

میئن میں "کویکروں یا دوستوں" اور "بہائی عقیدہ" کے ارکان کو کسی شادی میں کسی تیسرے فریق کے موجود رکھنے سے مستثنٰی کیا گیا ہے۔[10]

نیواڈا کا قانون ایک سہولت فراہم کرتا ہے ہے کہ " وہ تمام شادیاں جو ان لوگوں کے درمیان ہو جو 'دوست' یا 'کویکر' کہلاتے ہوں اور وہ یہاں کے فارم پُر کیے گئے ہوں اور ان کی بیٹھکوں میں استعمال کیے گئے ہیں، وہ درست اور قابل قبول ہیں[11]

کنساس کے قانون میں یہ گنجائش ہے کہ "فریقین از خود، باہمی اقرارناموں کے ذریعے کہ وہ ایک دوسرے کو بہ شوہر اور بیوی مان لیتے ہیں، اپنے رسم و رواج کے مطابق، اس مذہبی سماج اصول و ضوابط کی رو سے جن میں سے ان میں سے کسی ایک کا بھی تعلق ہو، وہ شادی شدہ ہو سکتے ہیں نغیر اس کے کہ کوئی شخص شادی مراسم ان کے لیے انجام دے۔" [12] یہی قانون میں مزید گنجائش یہ بھی ہے کہ، "وہ سبھی حلفیہ شادیاں جو اس سماج میں انجام پائیں جو دوست یا کویکر کہلایا جاتا ہے، ایسی شکل میں جو پہلے سے چلتی آ رہی ہے اور یہ ان کی بیٹھکوں میں مستعمل ہے، وہ درست اور قابل قبول ہے اور اسے اس قانون کے کسی درج بالا گنجائشوں سے عدم متاثر قرار دیا جائے گا۔"[13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. U.S. District Court for the Western District of Pennsylvania Temporary Restraining Order, Knelly v. Wagner آرکائیو شدہ مئی 15, 2008 بذریعہ وے بیک مشین
  2. Ward، Paula Reed (22 ستمبر 2007)۔ "Couple fighting for rights over rites"۔ Pittsburgh Post-Gazette۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-07-26۔ However, officials [in Butler county] said they don't issue that type of license at all
  3. Knelly v. Wagner, Federal Court, Western District. "Archived copy"۔ 2011-07-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-10-10 {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: آرکائیو کا عنوان (link)
  4. Ward، Paula Reed (28 ستمبر 2007)۔ "Judge says couple can have self-uniting marriage"۔ Pittsburgh Post-Gazette۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-07-26
  5. "14-2-109. Solemnization and registration"، Colorado Revised Statues، 2012-03-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا، اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-28، A marriage may be solemnized... by the parties to the marriage....
  6. DC Courts: Information on Marriage، 2014-05-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا، اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-12، Pursuant to the "Marriage Officiant Amendment Act of 2013", the following persons or organizations are authorized or are candidates for authorization to perform marriages in the District of Columbia:... (9) the parties to the marriage (both parties to the marriage must apply in person with a valid government issued identification).
  7. "Eloping in DC: the East Coast's Vegas"۔ Femme Frugality۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-10
  8. "California Family Code, Section 307"۔ 2016-06-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-13
  9. "How to Get a Non-Clergy Wedding in California"۔ Femme Frugality۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-10
  10. "Maine Revised Statutes, Title 19-A, §658"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-04
  11. "Nevada Revised Statutes, Chapter 122.150"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-18
  12. "Kansas Revised Statutes, 23-2504 (c)"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-07-20
  13. "Kansas Revised Statutes, 23-2516 (a)"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-07-20