خود اشاعت سے مراد کسی کتاب، رسالے، البم یا کسی دوسرے تخلیقی مواد کا کسی باضابطہ ناشر کی شراکت و شمولیت کے بغیر خود صاحب تخلیق کا شائع (نشر) کرنا ہے۔ یہ روایتی طریق اشاعت کے برعکس ہے، جس میں کسی ناشر کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ جب کہ خود اشاعتی عمل میں کتاب کی کتابت، سرورق، ترتیب، اشاعت، قیمت، تقسیم اور دیگر متعلقہ چیزوں کا اختیار مکمل طور پر مصنف کے پاس ہوتا ہے۔ مصنفین ان سبھی سرگرمیوں کو خود اپنی طرف سے کرسکتے ہیں یا وہ ان کاموں کو کسی غیر ناشر سے کروا سکتے ہیں۔ خود اشاعتی طریقہ کار صرف طبع زاد کتابوں تک محدود نہیں بلکہ پمفلٹ، بروشر، برقی کتاب اور ویب سائٹ بھی اس میں شامل ہیں۔ روایتی اشاعت میں ناشر اول تمام لاگت اٹھاتا ہے، جیسا کہ کتابت، مدارت، فروخت اور پیشگی ادائیگی اور یوں وہ منافع کا ایک بڑا حصہ وصول کرتا ہے، اس کے برعکس خود اشاعت میں مصنف ان سبھی خرچوں کو برداشت کرتا ہے اور منافع کا ایک بڑا حصہ حاصل کرتا ہے۔[1]

شاید یوہانس گوٹن برگ نے جب 1440ء میں پریس ایجاد کیا تو وہ خود اشاعت کرنے والا پہلا فرد تھا۔.

حوالہ جات

ترمیم
  1. Harry Kollatz Jr. (25 ستمبر 2017)۔ "Self-Publishing"۔ Richmond Magazine۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-20۔ "۔۔۔ publishing has never been less stable … "cooperative" publishing, in which the cost is shared between the author and publisher…۔ software called Scrivener for book formatting.۔۔"