خِیار ِبلوغ :وہ اختیار جونابالغ کو بالغ ہونے پر حاصل ہوتاہے کہ وہ بلوغت سے پہلے کیے ہوئے نکاح کو فسخ کرے یا قائم رکھے۔[1]
نابالغ لڑکے یا لڑکی کا نکاح اگر باپ یا دادا کے غیر نے کیاہو تواس کوخیار بلوغ حاصل ہوتاہے یعنی وہ لڑکی یا لڑکا آثارِ بلوغ ظاہرہوتے ہی فوراً نکاح سے ناراضی کااظہار کر دیں اورپھر عدالت مسلمہ کے ذریعہ اس نکاح کو فسخ کرالے اگر باپ یا دادا نے کیاہوتواس میں خیار بلوغ حاصل نہیں ہوتاالبتہ جب کہ غیر کفو یعنی لڑکی کی قوم سے گھٹ کرنیچے کی قوم میں کر دیا ہویاصالح کانکاح فاسق سے کر دیا ہویامہر میں غبن فاحش ہو اوراس نکاح سے قبل باپ یا دادا کاسئی الاختیار (اختیار کا صحیح استعمال نہ کرنا)ہونا معروف ہوتوایسی صورت میں خیاربلوغ حاصل ہوگا اگر کفو میں کیا ہے تو پھرباوجود سئی الاختیار ہونامعروف ہونے کے بھی خیار بلوغ حاصل نہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. بہارشریعت، ج2،حص7،ص87