دارالابرار مدینہ منورہ کے بہت سے ناموں میں سے ایک نام ہے جس کے معنی ہیں نیک لوگوں کا گھر
مدینہ منورہ کے اس نام کی نسبت حضور سرور کونین کے ناموں میں سے ایک نام مبارک سید الابرار سے ہے جس کا مطلب پرہیز گاروں کے سیدو سردار اسی نسبت سے مدینہ طیبہ کو دار الابرار (یعنی پرہیز گاروں کا گھر بھی کہا جا تا ہے کیونکہ یہ شہر خوہاں صحا بہ کرام کی کثیر تعداد کا پسندیدہ مسکن بن گیا تھا اس کے علاوہ تابعین فقہا اور اولیا کی کثیر تعداد نے مدینہ طیبہ میں سکونت اختیار کرنے کو ترجیح دی تھی۔ یہ حقیقت ہے کہ تقریباً دس ہزار سے زیادہ صحابہ کرام صرف جنت البقیع میں مدفون ہیں اس بات کی واضح دلیل ہے کہ مدینہ طیبہ ان اتقیا، اوراذکیا شخصیات کا مرغوب مسکن تھا مدینہ طیبہ و ہ دارالابرار ہے جہاں پر مرنے اور دفن ہونے کی دعا خود سید الابرار آنجناب سے جلیل القدر صحابی ( سیدنا عمر فاروق ) نے بھی کی۔“۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. وفاء الوفا باخبار دار المصطفے، جلد 1،صفحہ 57،علامہ نور الدین علی بن احمد السمہودی، ادارہ پیغام القرآن اردو بازار لاہور
  2. جستجوئے مدینہ صفحہ 99 عبد الحمید قادری اورینٹل پبلیکیشنز اردو بازار لاہور