دارالایمان مدینہ منورہ کے بہت سے ناموں میں سے ایک نام ہے جس کے معنی ایمان کا گھر ہے
مدینہ منورہ کا نام دارالایمان رسول اللہ ﷺ کے ورود مسعود سے سے منسوب ہے جب یثرب کی قسمت جاگ اٹھی اور وہ دارالشرک‘ سے دارالایمان‘ بن گیا اور پھر ایسا "دارالایمان بنا کہ رہتی دنیا تک ایمان کا گھر ہی رہے گا ایک حدیث مبارکہ کے مطابق مدینہ طیبہ ایمان کا مصدر ومنبع ہے اور ایمان اس سے بھی جدانہیں ہو گا حضور نبی اکرم ﷺ نے ایک مثال دی ہے جس طرح ایک سانپ اپنی بل سے زیادہ دیر باہرنہیں رہ سکتا اور ہمیشہ اسی میں ہی لوٹ کر آتا ہے بعینہ ایمان بھی مدینہ طیبہ میں واپس لوٹ آتا ہے یعنی مدینہ طیبہ اور ایمان لازم وملزوم ہیں اسی وجہ سے علما ء کرام نے اسے دارالایمان کیا ہے اس حرم مقدس سے علم و عرفان اور انوار و تجلیات کے سوتے پھوٹتے ہیں اور حکمت و ایمان کے متلاشی عمر بھر اس حسرت میں رہتے ہیں کہ کب مدینہ شہر کی زیارت ہو اور کب وہ دارالایمان کے چشموں سے اپنی پیاس بجھاسکیں۔“۔[1] حدیث پاک میں ہے کہ المدینة قبۃ الاسلام و دارالایمان کہ مدینہ طیبہ مرکز اسلام اور ایمان کا گھر ہے کیونکہ ایمان یہیں سے شروع ہو کر ہر طرف پھیلا ہے[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. جستجوئے مدینہ صفحہ 99 عبد الحمید قادری اورینٹل پبلیکیشنز اردو بازار لاہور
  2. وفاء الوفا باخبار دار المصطفے، جلد 1،صفحہ 59،علامہ نور الدین علی بن احمد السمہودی، ادارہ پیغام القرآن اردو بازار لاہور