دارالعلوم اہلسنت فیض الرسول
دار العلوم اھلسنت فیض الرسول[مردہ ربط]
اترپردیش کے شمالی و مشرقی علاقہ میں واقع دارالعلوم اھلسنت فیض الرسول براؤں شریف سنی،حنفی مسلک کا ایک دینی تعلیمی ادارہ ہے
یہ دار العلوم شیخ المشائخ شعیب الاولیاء حضور الشاہ محمدیارعلی لقد رضی المولی عنہ المعروف بہ”شاہ صاحب“ کی عظیم یادگار اور ہندوستان کی قدیم درسگاہ اور دینی تعلیم کامعیاری دانشگاہ ہے دار العلوم فیض الرسول مسلمانان ہند بالخصوص طالبان علوم نبویہ کے لیے ایک مرکز کی حیثیت رکھتا ہے،جس میں اعلی دینی تعلیم دی جاتی ہے دار العلوم میں مختلف شعبہ جات ہیں جو اپنی تعلیمی،تربیتی،تحریری،تقریری امور میں سرگرم عمل ہیں تعلیمی و تربیتی شعبہ جات میں شعبہ تحقیق و تخصص، شعبہ نظامیہ، شعبہ حفظ و قرات، شعبہ کمپیوٹر، شعبہ تربیت درس و تدریس اور شعبہ تربیت افتا جبکہ اشاعتی میدان میں دارالاشاعت فیض الرسول قابل الذکر ہے جو فتاوی فیض الرسول (٢ جلد) اور متعدد کتب شائع کر چکا ہے اورہرسال فیض الرسول جنتری کے علاوہ ہر ماہ ماہنامہ فیض الرسول شائع کرتا ہے اور ملت اسلامیہ بالخصوص علمائے کرام کے دوران ربط ضبط برقرار رکھنے کے لیے تنظیم ابنائے فیض الرسول ہے اس ادارے کی نظامت کی باگ ڈور شہزادہ حضور شعیب الاولیاء مفکر اسلام علامہ غلام عبد القادر علوی صاحب قبلہ مد ظلّہ العالی کے ہاتھوں میں ہے اور قیادت آپ کے شہزادہ بلند اقبال حضرت علامہ آصف علوی ازہری صاحب قبلہ فرما رہے ہیں جس کی بناءپر دار العلوم فیض الرسول روز افزوں ترقی و کی جانب گامزن ہے اور دار العلوم کی تعلیمی سرگرمیوں کی ذمہ داری فضیلۃ الشیخ حضرت علامہ علی حسن علوی ازہری وہ دیگر مایہ ناز اساتذہ کرام کے کاندھوں پر ہے جو نہایت انہماک ومستعدی کے ساتھ طالبان علوم نبویہ کی علمی پیاس بجھانے میں مصروف کار ہیں جس کی بدولت آج اس ادارے کے فارغ التحصیل علما ملک و بیرون ملک افریقہ امریکا یورپ وغیرہ مختلف ممالک اور شہروں میں تدریسی تنظیمیں دعوتی خدمات انجام دے رہے ہیں
فیض الرسول کا قیام اس ادارہ کا قیام 1365ھ مطابق 1945-46 کو عمل میں آیا[1]،اس کی بنیاد کا واقعہ بھی بڑا دلچسپ ہے یوں کہ شاہ صاحب نے اپنے پیرومرشد اور حضور اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیھما الرحمہ کو خواب دیکھا کہ وہ دونوں حضرات خانقاہ فیض الرسول میں بیٹھ کر درس قرآن و حدیث دے رہے ہیں اور کچھ طلبہ زانوئے تلمذ تہ کیے ہیں، بس اسی وقت دار العلوم کے بنیاد کا عزم مصمم کر لیا اور ایک مکان تعمیر کراکر درس وتدریس کا سلسلہ شروع کرادیا اور اس عمارت کے دروازے پر سنہری الفاظ میں "دارالفقہ والحدیث" لکھ دیا، بعد میں مزید عمارتیں معرض وجود میں آئیں فی الحال احاطہ فیض الرسول ایک سینٹرل بلڈنگ، دو دارالاقامہ(ھاسٹل)، درسگاہ، دارالتفسیر، دارالحدیث، دارالتحفیظ والتجوید، فیض الرسول لائبریری، ڈائننگ ہال، گیسٹ ہاؤس، تاریخی مسجد حضور شعیب الاولیا اور وسیع وعریض خانقاہ فیض الرسول پر مشتمل ہیں۔[2][1]