دارالعلوم سبیل الرشاد بنگلور
دار العلوم سبیل الرشاد بنگلور ، ایک دینی اقامتی درسگاہ
ترمیمدار العلوم سبیل الرشاد بنگلور ، ہندستان کی جنوبی ریاست کرناٹک کے دار الحکومت بنگلور کا ایک مشہور دینی مدرسہ ہے ، اس مدرسے کی بنیاد 1960عیسوی یعنی 1380ہجری میں ملک کے مشہور عالم دین مولانا شاہ ابوالسعود احمد صاحب رحمہ اللہ نے ڈالی ، آپ کو ’’ بڑے حضرت‘‘ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے ۔ اس مدرسے کا نصاب تعلیم دار العلوم دیوبند ، دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ اور باقیات صالحات ویلور سے ملتا جلتا ایک جدید نصاب ہے ، زبانِ فارسی کی ابتدائی تعلیم کے بعد سات سالہ عالم کورس ہے ، جس میں عربی ادب ، نحو و صرف کے بعد تفسیر حدیث اور فقہ کی متعدد کتابیں پڑھائی جاتی ہیں، تقریباً پندرہ فنون پر یہاں کا نصاب مشتمل ہے ۔ نصاب کی تکمیل کے بعد فارغین کو سند دی جاتی ہے اور انھیں ’’رشادی‘‘ کہا جاتا ہے ۔ رشادی فارغین ہندوستان بھر میں پھیلے ہوئے ہیں، بیرونِ ملک بھی رشادی علما پائے جاتے ہیں، ہندستان میں کرناٹک، آندھراپردیش، تلنگانہ ، تمل ناڈو اور کیرلا میں رشادی علما کثیر تعداد میں ہیں۔ اختلافی مسائل سے بچتے ہوئے دین کی ٹھوس بنیادی خدمت انجام دینا رشادی علما کا خاص وصف ہے ۔
دار العلوم سبیل الرشاد بنگلور میں فی الحال آٹھ عمارتیں ہیں، مسجد، دارالاقامہ، کتب خانہ، مطبخ، درس گاہ، ایوان، دارالقضاء اور قصر زریں۔ تمام عمارتیں دیدہ زیب اور اسلامی طرز تعمیر کا نمونہ ہیں۔علاوہ ازیں یہاں کھیل اور ورزش کا ایک بڑا میدان بھی ہے روزانہ طلبہ کو عصر سے مغرب تک اور چھٹی کے دن (جمعہ) کھیلنے اور ورزش کرنے کا موقع رہتا ہے ۔
سبیل الرشاد کا انتظامی ڈھانچہ
ترمیمدار العلوم سبیل الرشاد بنگلور کاانتظام ایک انتظامیہ کمیٹی کرتی ہے ، جسے ’’ ارکانِ شوریٰ ‘‘ کہا جاتا ہے ۔ عمومی طور پر ارکانِ شوریٰ کی تعداد بارہ ہوتی ہے ، مدرسے کے مہتمم (ناظمِ اعلیٰ) بھی شوریٰ کے رکن ہوتے ہیں۔ ارکانِ شوریٰ میں کسی کا انتقال ہوجائے تو دیگر ارکان کے اتفاقِ رائے سے نئے رکن کا انتخاب کیا جاتا ہے ، نصف رکنِ شوریٰ حضراتِ علما ہوتے ہیں اور نصف عمائدینِ قوم وملت۔ دار العلوم کے سبھی خارجی امور ’’ ارکانِ شوریٰ‘‘ سے طے ہوتے ہیں۔
سبیل الرشاد کا تعلیمی و تربیتی ڈھانچہ
ترمیممدرسے کے ناظم اعلیٰ تعلیم و تربیت کے اصل ذمہ دار ہوتے ہیں، انھیں ’’مہتمم‘‘ کہا جاتا ہے ۔ طلبہ کو داخلہ دینا ، کسی نا مناسب حرکت پر طالب علم کا اخراج، تعلیم و تربیت کے لیے اساتذہ کا تقرر اور وقت پڑنے پر کسی استاذ کو سبکدوش کرنا یا استعفا قبول کرنا مہتمم کی ذمہ داری ہے ، نیز مدرسے کے اندرونی تمام تر تعلیمی و تربیتی امور طے کرنا ،طلبہ کے قیام و طعام، بہتر تعلیم، مسابقتی فضا ، تحریر و تقریر کی مشق ، مولانا محمد الیاس صاحب کے طرز تبلیغ پر طلبہ کی تربیت اور ششماہی و سالانہ امتحانات کا نظم کرنا ، یہ سارے امور مہتمم صاحب کے اشارے اور حکم سے تکمیل پاتے ہیں۔ ’’مہتمم ‘‘ کا تقرر ارکانِ شوریٰ کرتے ہیں۔
سبیل الرشاد کے شعبہ جات
ترمیم1)شعبہ ناظرہ :
ترمیمناظرہ قرآن مجید اور اردو زبان سکھانے کے لیے جماعت اردو کے نام سے ایک سال مختص ہے ، یہاں ناظرہ قرآن مجید اور اردو لکھنا پڑھنا سکھایا جاتا ہے ۔
شعبہ حفظ :
ترمیمناظرہ کی تکمیل کے بعد حفظ کے شعبے میں داخلہ لیا جا سکتا ہے ، پورا قرآن مجید مع تجوید حفظ کرایا جاتا ہے ۔
شعبہ عالمیت :
ترمیمآٹھ سالہ نصابِ تعلیم ہے ، جس میں فارسی زبان کی ابتدائی تعلیم کے ساتھ اردو ادب، فارسی ادب، عربی ادب ، نحو وصرف ، علم معانی ، بیان، بدیع، فلسفہ ، ہیئت ، منطق ،کے علاوہ بالخصوص تجوید و ترتیل بروایت حفص، سبعہ قرأت ، ترجمہ و تفسیرِ قرآن ، اصولِ تفسیر، حدیث و اصولِ حدیث، فقہ و اصولِ فقہ سے متعلق متعدد کتابیں پوری پڑھائی جاتی ہیں۔
شعبہ فضیلت:
ترمیمعالمیت کا نصاب مکمل کرنے کے بعد حدیث و تفسیر میں مزید مہارت حاصل کرنے کے لیے ایک سال مختص ہے ، اس میں تفسیر کی آٹھ کتابوں اور حدیث کی سات کتابوں کے منتخب ابواب پڑھائے جاتے ہیں۔
تعلیم و تعلم کے علاوہ دار العلوم سبیل الرشاد بنگلور میں حسب ذیل شعبے کام کر رہے ہیں۔
1)شعبہ افتاء :
ترمیمملک بھر سے آنے والے استفتاء پر[1] دارالافتاء سے فتویٰ جاری کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں دار العلوم میں شعبہ تخصص فی الافتاء بھی قائم ہے ، جس میں داخلہ پانے والے منتخب طلبہ کو افتاء کی خصوصی تربیت دی جاتی ہے ۔
2)شعبہ قضاء:
ترمیممسلمانوں کے نزاعی مسائل کے تصفیہ کے لیے دارالقضاء قائم ہے اور عمومی طور پر نکاح ، طلاق، خلع ، فسخ نکاح وغیرہ مسائل یہاں سے حل کیے جاتے ہیں۔
3)کتب خانہ:
ترمیمدار العلوم میں ایک مرکزی کتب خانہ موجود ہے ، جس میں اردو، عربی، فارسی اور انگریزی زبانوں میں تقریباً تیس ہزار کتابوں کا ذخیرہ موجود ہے ۔ کتابوں کی فہرست کمپیوٹرائزڈ کی گئی ہے ، جس سے کتاب کی تلاش میں نہایت آسانی ہوتی ہے ۔ مرکزی کتب خانے کے علاوہ ’’درسیات اساتذہ ‘‘ اور ’’ درسیات طلبہ‘‘ کے نام سے دو ذیلی کتب خانے بھی موجود ہیں، جن سے اساتذہ اور طلبہ کو درسی نصابی کتابیں بطور مستعار دی جاتی ہیں۔
4)حساب گاہ:
ترمیمآمد و خرچ کا تمام حساب رکھا جاتا ہے اور آڈیٹر کے ذریعے آڈٹ کرایا جاتا ہے ۔
5۔ شعبہ دعوت وتبلیغ :
ترمیمحضرت مولانا الیاس صاحبؒ کے طرز تبلیغ پر طلبہ کی تربیت دار العلوم کی اساس میں شامل ہے۔چنانچہ ہفتہ میں ایک دن ، جمعرات کوطلبہ کی یک روزہ جماعت شہر کی مختلف مساجد میں دعوت و تبلیغ کی نسبت سے جاتی ہے ، نیز سال میں ایک دفعہ عشرے کی جماعت قرب وجوار کے شہروں میں جاتی ہے ، جماعت کی آمد ورفت اور دیکھ بھال کا انتظام حضرت مہتممم صاحب کے ایما پر شعبہ دعوت و تبلیغ کے ذمہ دار استاذ کرتے ہیں۔
(6) شعبہ کمپیوٹر:
ترمیمدار العلوم سبیل الرشاد بنگلور میں طلبہ کے لیے بنیادی کمپیوٹر ایجوکیش کا نظم ہے ، طلبہ فارغ اوقات میں حسب منشا اس شعبے سے استفادہ کرسکتے ہیں، چھیاسٹھ کمپیوٹر سسٹم مع فرنیچر سے آراستہ کمپیوٹر کلاس میں طلبہ کوکمپیوٹر کی بنیادی معلومات دینے کے علاوہ ڈی ٹی پی اردو ؍ عربی ؍ انگریزی اور آن لائن مکتبہ سے استفادہ کا طریقہ وغیرہ سکھایا جاتا ہے۔کمپیوٹر کلاس کی مستقل ویب گاہ موجود ہے ۔ جس کا لنک یہ ہے[2]
(7) شعبہ خوش نویسی :
ترمیمماہر خطاط سے خوش نویسی اور کتابت سیکھنے کے لیے شعبہ خوش نویسی قائم ہے ، یہاں طلبہ اردو کتابت اور خطاطی سیکھتے ہیں۔الفاظ کی نوک پلک سدھارنے سے لے کر خطاطی کے بہترین نمونے بنانے تک کے سارے نکات مشق کرائے جاتے ہیں۔
(8)طبی سہولت :
ترمیمدار العلوم سبیل الرشاد کی طرف سے تمام طلبہ کے لیے مفت علاج کی سہولت ہے ، جس کے لیے روزانہ صبح سات بجے تا آٹھ بجے ایک ڈاکٹرصاحب دار العلوم میں آتے ہیں اور طلبہ کا مفت علاج کرتے ہیں ۔ مرض کی تشخیص اور دوا دونوں مفت ہے ۔
(8)تفریح اور کھیل کود :
ترمیمطلبہ کی جسمانی صحت کے لیے دار العلوم سبیل الرشاد کی طرف سے طلبہ کو کھیل کود اور تفریح کا موقع دیا جاتا ہے ، روزانہ عصر سے مغرب کا درمیانی وقت جو عموماً پانچ بجے سے چھ بجے کے آس پاس ہوتا ہے ، طلبہ کی تفریح اور کھیل کود کا وقت ہے ۔ طلبہ اس وقت کرکٹ، فٹ بال، بیٹ مینٹن اور والی بال وغیرہ کھیلتے ہیں ۔ کرکٹ طلبہ کا پسندیدہ کھیل ہے ، ہر سال طلبہ چار ٹیمیں بناکر [3]سبیل کپ]کے نام سے ایک سیریز کھیلتے ہیں۔دار العلوم کا میدان کافی وسیع ، مسطح اور ہموار ہے ، خود رو گھاس کو مشین کے ذریعے کاٹ دیا جاتا ہے ۔
(9)دارالاشاعت :
ترمیمدار العلوم سبیل الرشاد میں ایک دارالاشاعت ہے ، جس کے ذریعے دار العلوم سبیل الرشاد کے تمام طباعتی امور پورے کیے جاتے ہیں۔ دار العلوم ہر سال خوبصورت کلینڈر شائع کرتاہے ، اوقات الصلوٰۃ کے چارٹ فراہم کرتا ہے ، علاوہ ازیں دارالاشاعت سے چند ایک اہم کتابیں بھی شائع ہوئی ہیں۔
دار العلوم کا ویب گاہ[4] ہے۔ اس ویب گاہ پر مدرسہ کی تمام مصروفیات موقع بہ موقع پیش کی جاتی ہیں۔ نیز ویب گاہ کے ذریعے عام مسلمان مدرسے کے دارالافتاء سے مذہبی سوالات بھی کرتے ہیں۔ کرناٹک میں پھیلے ہوئے متعدد دارالقضاء کی نشاندھی بھی ویب گاہ سے ہوتی ہے ۔ مدرسے کے مہتمم صاحب کی نصیحتیں اور اعلانات بھی اسی ویب گاہ پر شائع کیے جاتے ہیں۔
دار العلوم سبیل الرشاد سے ایک سہ ماہی رسالہ ’’ سلسبیل ‘‘ شائع ہوتا ہے ، سلسبیل اردو زبان کا ایک معیاری رسالہ ہے جس میں بہترین پر از معلومات دینی مضامین ہوتے ہیں۔وابستگانِ سبیل الرشاد یہ رسالہ بڑی چاہت سے خرید کر پڑھتے ہیں۔رسالے کے موجودہ مدیر امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد صاحب رشادی ہیں۔ مجلس تحریر میں (۱) حضرت مولانا جواد احمد خان صاحب رشادی (۲) حضرت مولانا محمد طاہر حسین صاحب رشادی (۳) حضرت مولانا افتخار احمد محسن صاحب رشادی ہیں ۔ سلسبیل کی ابتدا بڑے حضرت علامہ شاہ ابو السعود احمد ؒ کی زیر سرپرستی ،حضرت حکیم الملت مولانا مفتی محمد اشرف علی صاحب باقوی فاضل دیوبند ؒ کی ادارت میں ہوئی تھی۔حضرت مولانا نیر ربانی صاحب رحمہ اللہ اور مولانا شمس الدین صاحب دامت برکاتہم مجلس تحریر کے رکن تھے۔ [3]
سلسبیل پڑھنے کے لئے کلک کریں : سلسبیل بنگلور
حوالہ جات
ترمیم- ↑ [www.sabeelurrashad.com www.sabeelurrashad.com] تحقق من قيمة
|url=
(معاونت) مفقود أو فارغ|title=
(معاونت) - ↑ [www.sabeelurrashad.com www.sabeelurrashad.com] تحقق من قيمة
|url=
(معاونت) مفقود أو فارغ|title=
(معاونت) - ↑ "سہ ماہی سلسبیل بنگلور - دارالعلوم سبیل الرشاد سہ ماہی سلسبیل بنگلور"۔ دارالعلوم سبیل الرشاد (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2024