دار العلوم کراچی کورنگی، کراچی میں واقع ایک مشہور دینی تعلیمی ادارہ ہے جس کو سابق مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع صاحب نے قائم کیا تھا۔ جامعہ کے موجودہ صدر شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ ہیں۔ جو سپریم کورٹ شریعہ بینچ کے جسٹس بھی رہے ہیں۔اس وقت وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر بھی ہیں۔ پاکستان کے مفتی اعظم مفتی رفیع عثمانی کے انتقال کے بعد جامعہ کے صدر چہارم بنائے گئے ہیں۔ نائب صدر اول مفتی ڈاکٹر زبیر اشرف عثمانی نائب صدر دوم مفتی ڈاکٹر عمران اشرف عثمانی ہیں

عمید الدراسات حضرت مولانا راحت علی ہاشمی

معاون عمید الدراسات اول مفتی ڈاکٹر حسان اشرف عثمانی

معاون عمید الدراسات دوم مولانا احسن محمود ہیں

جامعہ دار العلوم کراچی ایک وسیع وعریض دینی درسگاہ ہے جس میں بیک وقت ہزاروں طلبہ پڑھتے ہیں۔ دار العلوم کے احاطے میں ایک وسیع کتب خانہ ہے جس میں لگ بھگ ایک لاکھ کتابیں موجود ہیں۔ سب سے پہلے کتب خانہ نانک واڑہ میں ایک کمرہ کی شکل میں رہا، پھر کورنگی میں ایک کشادہ ہال میں منتقل ہوا، پھر کتابوں کی بڑھتی ہوئی تعداداور دارالمطالعہ کی سہولت کے پیش نظر بانی دار العلوم کراچی، مفتی اعظم پاکستان مفتی محمدشفیع نے  120×45فٹ پر مشتمل نہایت وسیع وعریض سہ منزلہ عظیم الشان کتب خانہ کی بنیاد رکھی اورکچھ ہی عرصہ بعد یہ عمارت تیار ہو گئی، چنانچہ 1404ھ میں عارف باللہ ڈاکٹرعبدالحئی صاحب کے دست مبارک سے اس کاباقاعدہ افتتاح ہوااور اس کے بعد اس میں کتابیں منتقل ہونا شروع ہوگئیں، پھر 1406 ھ میں صدر پاکستان جنرل محمدضیاء الحق صاحب ؒ کے ذریعہ رسمی افتتاح بھی کیا گیا۔

کتب خانوں کی افادیت کا انحصار فہرست سازی پر ہوتی ہے۔الحمد للہ جامعہ  ہی کے فاضلین بڑی باریک بینی اور محنت سے فہرست سازی کرتے ہیں، کارڈ میں ہرکتاب کامکمل نام، متن، شرح اور حاشیہ کی وضاحت، مصنف کانام، ولدیت اورسن وفات، طباعتی تفصیل، زبان اور موضوع کے لحاظ سے درست درجہ بندی  نمبر درج کی جاتی ہے، کتاب کا لاحقہ، سابقہ اور ذیلی  کتاب کارڈ بھی اہتمام کے ساتھ تیار کیاجاتا ہے، اورکارڈ سے مختلف نسخوں کاپتہ  بھی چلتا ہے۔ یہ جامع اور مشرح فہرست بصورت کارڈ حروف تہجی کے اعتبار سے ٹرے میں مرتب کیے جاتے ہیں اور موضوعی کارڈ درجہ بندی نمبر کی  ترتیب کے مطابق رکھے جاتے ہیں۔

لائبریری کے نگران مولانا خلیل الرحمٰن ڈیروی صاحب ہیں، جن کی زیر نگرانی دس رکنی عملہ لائبریری میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں جن میں مولانااسلم صاحب (قائم مقام ناظم)، مولانامحمدکفایت اللہ صاحب (معاون ناظم )کے علاوہ دیگرآٹھ کارکنان شامل ہیں - ٹائمنگ صبح آٹھ بجے سے رات بارہ بجے تک علاوہ وقفہ نماز وطعام۔ اس لائبریری میں امام رازیؒ کا ایک مخطوطہ بھی موجود ہے۔ لائبریری میں مطالعے کے لیے خوبصورت اور پرسکون ہال ہے جہاں بیٹھ کر اطمینان سے ہر قسم کی کتابوں کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

دار العلوم میں ایک بڑی مسجد ہے جس میں تیس ہزار افراد سما سکتے ہیں۔اس کے ناظم اور امام ولی کامل مفتی عبد الروف سکھروی صاحب ہیں۔ نائب امام مولانا اشرف عالم صدیقی ہیں۔

طلبہ کے رہائش کے لیے بہترین سہولیات سے آراستہ پانچ بلاک پر مشتمل وسیع وعریض ہاسٹل ہے۔اس کے ناظم اعلیٰ جامعہ کے قدیم بزرگ استاد مولانا محمد اسحاق صاحب ہیں۔ہاسٹل کے ہر کمرے میں پانچ طلبہ کی گنجائش ہوتی ہے۔ ہر طالب علم کے لیے ایک پلنگ، پنکھا، لیمپ اور الماری کا اہتمام کیا گیا ہے۔

کھانے کے لیے الگ میس ہے جس میں بیک وقت چار ہزار طلبہ کو کھانا کھلایا جا سکتا ہے۔ یہاں حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق کھانا تیار کیا جاتا ہے۔

دار الافتاء میں مسائل کا حل بتایا جاتا ہے۔ یہاں ہرطرح کے دینی مسائل بشمول معاشی (Economics) مسائل انتہائی عرق ریزی سے حل کیے جاتے ہیں۔دن میں تقریباً ایک سو فتاویٰ جاری ہوتے ہیں اس کے ناظم مفتی عبد الروف سکھروی صاحب ہیں دیگر بڑے مفتیان کرام میں مفتی عبد المنان صاحب مفتی عبد اللہ برمی صاحب نگران تخصص فی الافتاء مفتی زبیر اشرف عثمانی مفتی عمران اشرف عثمانی مفتی ڈاکٹر عصمت اللہ مفتی سید حسین احمد مفتی شاہ تفضل علی مفتی یعقوب صاحب(نائب نگران تخصص فی الافتاء) وغیرہ

شامل ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم