دراب پٹیل
پاکستان کے نامور ماہر قانون اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج
جسٹس (ر) دراب پٹیل 13 ستمبر 1924ء کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ جسٹس دراب پٹیل کا تعلق ایک کاروباری پارسی خاندان سے تھا۔ اپنی پیدائش کے ساتھ ہی وہ والدہ کے سائے سے محروم ہو گئے تھے چنانچہ ان کی تعلیم و تربیت ان کی دادی نے کی جو بمبئی میں مقیم تھیں۔ دراب پٹیل نے بمبئی میں ایم اے اور ایل ایل بی تک تعلیم حاصل کی جس کے بعد مزید تعلیم کے حصول کے لیے وہ انگلستان چلے گئے۔ 1954ء میں وہ پاکستان آگئے اور وکالت کے پیشے سے وابستہ ہوئے۔ 1966ء میں وہ مغربی پاکستان ہائی کورٹ کے اور 1976ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے۔ درمیان میں انھیں بلوچستان یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع بھی ملا۔وہ سپریم کورٹ کی اس بنچ کے رکن تھے جس نے ذوالفقار علی بھٹو کی اپیل کی سماعت کی تھی۔ اس مقدمے میں جسٹس (ر) دراب پٹیل نے اپنا اختلافی نوٹ تحریر کیا تھا اور بھٹو کو رہا کرنے کی سفارش کی تھی۔ 1981ء میں جب جنرل ضیاء الحق نے پی سی او نافذ کیا تو جسٹس دراب پٹیل نے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد تادم مرگ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ وہ انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے بانی اور تاحیات چیئرمین تھے۔ 15 مارچ 1997ء کو جسٹس (ر) دراب پٹیل کراچی میں وفات پاگئے