دنیا کے چھوٹے ترین ممالک

سی لینڈ : اسے دنیا کا سب سے چھوٹا اور بہت ہی چھوٹا ملک قرار دیا جاتا ہے اس کا رقبہ محض 0.025 کلومیٹر کا ہے اس جگہ کو ابھی ملک کا اسٹیٹس نہیں مل پایا ہے اس ملک کا اپنا پاسپورٹ ہے اور یہاں سے 30 لوگ مقیم ہیں یہ ملک دراصل سمندر کے درمیان دو ستونوں پر واقع ہے اس ملک کی آمدن ایک ان لائن گفٹ شاپ سے ہوتی ہے جہاں اپ یہاں کے نوادرات خرید سکتے ہیں یہاں کوئی دکان نہیں ہے اس لیے اگر اپ یہاں مستقل رہنا چاہتے ہیں تو اپ کو سبزی ترکاری برطانیہ سے خرید کر لانا پڑے گی یا اگر اپ چاہیں تو اپنی دکان بھی کھول سکتے ہیں جو خوب چلے گی ۔

ویٹیکن شہر : عیسائیوں کا سب سے مقدس شہر ویٹیکن شہر دراصل دوسرا سب سے چھوٹا ملک ہے اس کا رقبہ 0.44 مربع کلومیٹر ہے یہاں سب سے بڑا چرچ بھی پایا جاتا ہے یہاں کا فن آرٹ دنیا بھر میں مقبول ہے ۔ویٹیکن شہر اٹلی کے شہر روم میں واقعہ ایک خود مختار ریاست ہے۔ ریاست تقریبا چاروں طرف سے دیواروں سے گھری ہوئی ہے جس کا کل رقبہ 44 ہیکٹر ہے اور یہ دنیا کی آبادی اور رقبے کے لحاظ سے سب سے چھوٹی خود مختار ریاست کہلاتی ہے۔ ریاست کو 1929ء میں قائم کیا گیا اور ریاست کا سربراہ پاپاۓ روم ہوتا ہے ۔

ویٹیکن شہر کو پاپ کا دائرہ اختیار ہوتا ہے ۔ یہاں کی آلودگی بھی کم ہوتی ہے اور زیرو سیکولر رہائشیوں کی بنا پر مشہور ہے۔

موناکو : یہ ملک بھی حیران کن حد تک چھوٹا ملک ہے اس ملک کی خاص بات یہ ہے کہ کسی بھی ملک سے زیادہ کھرب پتی یہاں پائے جاتے ہیں اس ملک کا رقبہ محض دو ہی کلومیٹر ہے جس کی وجہ سے یہ دنیا تیسرا کا چھوٹا ملک ہے ۔ آبادی: 32،965 (جولائی 2009 تخمینہ) کیپٹل: موناکو علاقہ: 0.77 مربع میل (2 مربع کلومیٹر) سرحد ملک: فرانس سب سے کم پوائنٹ: بحیرہ روم سمندر ۔ موناکو ایک چھوٹی سی ریاست ہے جو جنوبی یورپ کے آزور سمندر کنارے فرانس کی سرحدوں میں واقع ہے۔ یہ موناکو شہر کے طور پر معروف ہے اور یہ دنیا کا دوسرا چھوٹا ترین ملک ہے جو پیئرین پنینسولا کے ساحلوں پر بنا ہے۔ موناکو کا مشہور منظر نامہ ہے کیونکہ یہ ایک شہری جنگل کی اندرونی سمتوں میں واقع ہے اور اس کا کائناتی جمال اور شاندار ساحلی مناظر خوبصورتی کو فراہم کرتاہے . موناکو ایک مالی خصوصیت ہے اور اس کی معمولی آبادی کے باوجود یہ اقتصادی طور پر قائم رہتا ہے اور مالیت میں کئی فوائد فراہم کرتا ہے۔

نورو : آسٹریلیا کے مشرق میں واقع یہ ملک دنیا کا چوتھا چھوٹا ترین ملک ہے یہ ملک سیاحوں کا مرکز بن چکا ہے یہ ملک کبھی خوشحال ترین ملکوں میں ہوتا تھا مگر اب اس ملک میں غربت کی شرح 80 فیصد ہو چکی ہے اس ملک کی شہرت کی وجہ اس کے باشندوں کا موٹاپا بھی ہے ۔ ریپبلک آف نورو فی کس آمدنی کے لحاظ سی دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ اس کی فی کس آمدنی امریکا‘ جاپان‘ کویت‘ متحدہ عرب امارات اور قطر سے بھی زیادہ ہے۔ ’’نورو‘‘ مغربی بحر الکاہل میں 8 مربع میل کا ملک ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 10 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔ جزیرے کی دولت کا راز فاسفورس کی کانیں ہیں۔ لاکھوں کروڑوں سال سمندری جاندار اس جزیرہ میں دفن ہوتے رہے جن کی باقیات کی وجہ سے فاسفورس بنا۔ جزیرہ پر جرمنی‘ جاپان اور آسٹریلیا کا قبضہ رہا۔ 1968ء میں یہ آزاد ملک بنا۔ رہائشیوں پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ۔

نورو جزیرہ کی رقبہ تقریباً 21 کلومیٹر مربع (8 مربع میل) ہے اور اس کی آبادی بھی کم ہے جو زیرو سیکولر رہائشیوں سے ملی ہوتی ہے۔ ٹووالو: اس ملک کا پرانا نام الائس آئی لینڈ تھا بحر اوقیانوس سے آسٹریلیا کے شمال مشرق میں واقع اس ملک کا رقبہ 26 کلومیٹر ہے جس وجہ سے اسے دنیا کا پانچواں چھوٹا ترین ملک کہا جاتا ہے یہ اسلام آباد سے 34 گنا چھوٹا ملک ہے اس ملک میں محض دس ہزار لوگ آباد ہیں ۔اس کے مشرق میں شمالی کک آئی لینڈ اور جنوب میں مغربی سموا ہے ۔ ٹوالو ایک جزیرہ مملکت ہے جو پیسفک اوشن میں واقع ہے اور جنوبی پیسفک اور مغربی پولینیشیا کے درمیان واقع ہے۔ یہ مملکت جزائر کا مجموعہ ہے ۔ ٹوالو کی رسمی زبان انگلیسی ہے اور اس کی رسمی نام "ٹوالو ہے ٹوالو ایک معمولی طور پر چھوٹا جزائری مملکت ہے، جس کی رقبہ تقریباً 26 مربع کلومیٹر (10 مربع میل) ہے، اور اس کی آبادی بھی کم ہے۔ یہ مملکت آئندے ٹی کی وجہ سے سمندر کی سطح کے قریب ہے، جس کی وجہ سے جلوائی خطرات کا سامنا کرتی ہے جیسے کہ بحری بڑے اور پانی کی سطح کی بڑھوتری کا خدشہ۔ ٹوالو کی معیشت کی بنیادی روپ میں کھاد کاشت کاری، ماہی گیری، اور کوکونٹ کاشت کاری پر ہے۔ اس کا اہم ترین اقتصادی ذریعہ سرسوں کاشت کاری ہے جس سے سرسوں کی کھل کی تیاری کی جاتی ہے جو دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہے۔