دھوانی دیسائی
دھوانی دیسائی ایک ہندوستانی حرکت پزیری فلمساز اور شاعرہ ہیں۔ وہ حرکت پزیر فلم من پسند (دی پرفیکٹ میچ) اور چکرویو(دی شیطانی سرکل) کی مصنفہ ہیں۔
ابتدائی زندگی
ترمیمدھوانی دیسائی ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد سدھیر دیسائی ایک شاعر، مفکر اور عالم ہیں۔ ان کی والدہ تارینی دیسائی گجراتی زبان کی جدید کہانی کار ہیں جو افسانے لکھتی ہیں۔ ان کی بڑی بہن سنسکرترانی دیسائی بھی گجراتی شاعرہ ہیں۔
تعلیم
ترمیمانھوں نے ایلفنسٹون کالج، ممبئی سے شماریات میں بیچلر آف سائنس اور ممبئی سے فنانس میں ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کی ۔ بعد میں انھوں نے جمنالال بجاج انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز سے کمپیوٹر مینجمنٹ میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما بھی کیا۔
کیرئیر
ترمیمانھوں نے 1991 میں اینیمیشن کے میدان میں قدم رکھا۔ انھوں نے کمپیوٹر اینیمیشن اسٹوڈیو میں بطور معاون کام کیا جہاں انھوں نے 2D اینیمیشن سیکھی۔ اس کے بعد انھوں نے دو اینیمیشن اسٹوڈیوز میں کام کرنے سے پہلے 3D اینیمیشن کی رسمی تربیت کے لیے ممبئی کے زیویئرز انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشن میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے بعد دھوانی دیسائی نے کمپیوٹر گریفٹی (ہندوستانی اینیمیشن کے شعبے میں ایک نامور اسٹوڈیو) میں شمولیت اختیار کی جہاں انھوں نے اپنا اینیمیشن اسٹوڈیو قائم کرنے سے پہلے پدم شری رام موہن کی رہنمائی میں 2D اینیمیشن کو لائیو ایکشن اور 3D کے ساتھ ملا کر متعدد اشتہارات پر کام کیا۔
من پسند
ترمیمدی چلڈرن فلم سوسائٹی آف انڈیا کے بینر تلے متحرک فلم من پسند(دی پرفیکٹ میچ) کی ہدایت کاری کی۔ یہ فلم گیارہ منٹ کی طوالت رکھتی ہے، اسے نویں ہیمبرگ چلڈرن شارٹ فلم فیسٹیول میں دکھایا گیا تھا اور 2008 کے نیویارک فیسٹیول کے فلم اور ویڈیو ایوارڈز میں اس نے تمغا بھی جیتا تھا۔
من پسند کو ہالی ووڈ کے بین الاقوامی اینی میشن فلم فیسٹیول میں نامزد کیا گیا تھا اور کئی دیگر بین الاقوامی فلمی میلوں میں منتخب کیا گیا تھا۔ یہ فلم حیدرآباد کے دی گولڈن ایلیفنٹ (15ویں بین الاقوامی چلڈرن فلم فیسٹیول) میں نومبر 2007 میں دکھائی گئی تھی اور یہ 2008 میں نئی دہلی میں ایشین ویمنز فلم فیسٹیول میں دکھائی جانے والی افتتاحی فلم تھی۔
چکرویہ
ترمیمچکرویہ(The Vicious Circle) ہندوستانی قانون کے بارے میں شعور دینے والی فلم، فلمز ڈویژن کے تحت بنائی گئی تھی اور اسے پبلک کنسرن فار گورننس ٹرسٹ (PCGT) کے زیر اہتمام ایک تقریب میں آر ٹی آئی ایکٹ کی آٹھویں سالگرہ کے موقع پر ریلیز کیا گیا۔ان کی اس فلم کو بہت پسند کیا گیا۔[1][2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Indian animation film on RTI In Sweden?s I.N.S.A.N.E Animation Film Fest (sic)"۔ Indian Television۔ 25 Aug 2015۔ 05 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2018
- ↑ "IMC Journal Volume 107/Issue 3 November-December 2013" (PDF)۔ Imcnet.org۔ 29 ستمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2018