دی پٹھانز پشتونوں کی تاریخ پر لکھی گئی سراولف کیرو کی شہرہ آفاق کتاب ہے۔ اگرچہ سر اولف کیرو سے پہلے اور بعد میں غیر ملکیوں خصوصاً انگریزوں نے پشتونوں پر بہت کچھ لکھا، لیکن دی پٹھانز کی اہمیت اور افادیت اور مقبولیت کسی بھی دوسری کتاب کے حصے میں نہ آسکی۔ سر اولف کیرو نے اس کتاب کی تالیف میں بڑی عرق ریزی سے کام لیا۔ کافی دقیق معلومات حاصل کیں۔ کتب کے علاوہ انھوں نے بالمُشافہ پشتو زبان کے دانشوروں اور ہر علاقے کے اکابرین سے بہت کچھ اخذ کیا۔ اور ان معلومات کو منضبط کیا۔ اس کتاب کو ریفرنس بک کی حیثیت مل گئی۔ کتاب کو اولف کیرو نے چار حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے میں پشتونوں کی نسلی ابتدا پر بات کی گئی ہے۔ اس کے بعد حصہ دوم میں مسلمانوں کا درمیانی دور اور پشتونوں کی تاریخ پر بحث موجود ہے۔ حصہ سوم میں سکھ اور درانی دور حکومت کا احوال ہے۔ جبکہ چہارم حصے میں انگریزوں کی آمد اور اس کے بعد کے واقعات کا احوال درج ہے۔ کتاب کا ترجمہ سید محبوب علی نے کیا اور پشتو اکیڈمی جامعہ پشاور نے اس کو شائع کروایا۔ اس کا ترجمہ بہت زیادہ مقبول ہوا اس کے کئی ایڈیشن منظر عام پر آچکے ہیں۔