ذراع:(ایک پیمانے کا نام) بازو کا وہ حصہ جو کہنی سے شروع ہو کر درمیانی انگلی کے سرے پر ختم ہوتا ہے

اقسام ذراع

ترمیم
  • حدیث و فقہ کی کتابوں میں دو قسم کا ذراع معروف ہے متقدمین کے ہاں یہ بتیس انگشت (انگلی) کا ذراع تھا جبکہ متاخرین میں چوبیس انگشت کا ذراع معروف ہے۔
  • احناف اور شوافع کے نزدیک ایک ذراع چوبیس انگل کے برابر ہے
  • مالکیہ کے نزدیک 36 انگل کے برابر ہے

حکم شرعی

ترمیم
  • احناف کے ہاں زراع کا استعمال کثیر پانی کے ضمن میں بیان ہوا کہ کثیر پانی دس ذراع ہے
  • نیز جماعت میں عورت کی مرد سے دوری کم از کم ایک ذراع ہو۔[1]

تشریح

ترمیم

32 یا 24 انگلی سے مراد یہ ہے چار انگلیاں ملا کر رکھی جائں اور اس میں انگوٹھے کو شامل نہ کیا جائے(پنجابی میں اسے چپہ کہا جاتا ہے)اسی طرح انگلیاں ملانے سے 32 یا 24 کے برابر کی جائیں جب لفظ ذراع استعمال کیا جائے تو اس سے 24 انگلی کا ذراع مراد ہوتا ہے۔

ذراع اردو میں

ترمیم

علما متاخرین کی اصطلاح کے مطابق ذراع اٹھارہ انچ یا ڈیڑھ فٹ کے قریب ہے اور اسی اصطلاح میں جب ایک ہاتھ بطور پیمائش کہتے ہیں تو اس سے مراد ذراع ہی لیا جاتا ہے۔

اعشاری نظام میں

ترمیم
  • ایک ذراع= 24 انگشت
=18 انچ
=457٫2 ملی میٹر[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. موسوعہ فقہیہ ،جلد38 صفحہ 337، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
  2. اسلامی اوزان صفحہ75،فاروق اصغر صارم،ادارہ احیاء التحقیق الاسلامی گوجرانوالہ