رئیس احمر پاکستان کے شاعروں میں رثائی ادب کے حوالے سے ایک منفرد نام ہے۔ اور آزاد نظم میں رثائی شاعری کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں ۔

حالاتِ زندگی

ترمیم

خواجہ رئیس حسین المعروف رئیس احمر 1939 میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام خواجہ نذر حسین تھا۔ 1949 میں ہجرت کر کے پاکستان آئے۔ کراچی یونیورسٹی سے بی اے، بی ایڈ، ایم اے، ایل ایل بی کی اسناد حاصل کیں۔ گورنمنٹ کالج ناظم آباد کراچی میں لیکچرار ہوئے۔1970 میں پنجاب چلے گئے۔ 1975 میں حکومتِ پاکستان کے محکمہ اطلاعات سے وابستہ ہوئے۔1998 میں ریٹائر ہوئے اور کچھ دن کراچی میں بسر کیے۔ لیکن بعد میں راولپنڈی میں مستقل رہائش اختیار کی ۔

تصانیف

ترمیم

انکا پہلا مجموعہِ کلام مراثی اور سلاموں پر مشتمل تھا۔ جو 1992 میں شائع ہوا۔ دوسرا مجموعہ غزلیات اور منظومات پر مشتمل ہے۔ دیگر کتب میں درج ذیل شامل ہیں ۔

  • کتابِ دل ( حمد، نعت، منقبت )1992۔
  • کار صد رفو ( منظومات و غزلیات )۔
  • سخن آرائیاں ( تنقیدی مضامین )۔
  • ازراہِ تکلف ( فکاہیئے اور افسانے ) ۔
  • تیر و تبر ( مزاحیہ کلام )

وفات

ترمیم

خواجہ رئیس احمر سال 2001 میں وفات پا گئے ۔

حوالہ جات

ترمیم